کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے یکم محرم کونئے اسلامی سال کے آغاز اوریوم شہادت حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے موقع پر کراچی میں تعطیل کے حکومتی اعلان کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہاکہ حکومت نے تعطیل کا اعلان کرکے پوری امت مسلمہ کے دل جیتے ہیں،وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کوبھی اس کی تقلید کرنی چاہیے، اس سے مسالک کے بعض افراد میں جنم لینے والے احساس محرومی کا خاتمہ اور اتحاد ویکجہتی کو فروغ ملے گا۔
حیات فاروق اعظم واسوہ حسینی ہمارے لیے مشعل راہ ہیں،عاشورہ محرم امت مسلمہ کو بیدار ہونے کا درس ددیتاہے۔ بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں مفتی محمد نعیم نے نئے اسلامی سال کے آغاز اور شہادت حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی ٰ عنہ کے موضوع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ محرم الحرام مسلمانوں کو حیات فاروقی و اسواء حسینی پر عمل کا درس دیتاہے، فاروق اعظم خلیفہ رسول اور مرادرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ، عمرابن الخطاب کا شاندار 10 سالہ دور اسلام کا سنہرا دور کہلاتاہے کئی مغربی ممالک میں عمر ”لاز” کا نفاذ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
،ترقی یافتہ اقوام فاروقی طرز حکومت اختیارکرنے پر خود کو مجبور پاتی ہیں،پوری امت مسلمہ بالخصوص وطن عزیز کے تمام موجودہ مسائل کا حل فاروقی طرز حکومت میں پنہاںہے،انہوںنے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا یکم محرم کو عام تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ نے ہمارے مطالبے پر یکم محرم کو شہادت فاروق اعظم کے موقع پر چھٹی کا اعلان کرکے تمام مکاتب فکر کو اتحاد ویکجہتی کا درس دیاہے اس کے دورس نتائج مرتب ہوں گے اور مسالک کے بعض افراد میں جنم لینے والے احساس محرومی کا خاتمہ اور اتحاد ویکجہتی کو فروغ ملے گا، وفاقی حکومت کو بھی سندھ حکومت کے اس اعلان کی تقلید کرنی چاہیے اور صوبائی حکومت صرف کراچی میں نہیں بلکہ سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان کرے ،۔انہوںنے کہاکہ موجودہ امت مسلمہ کی حالت زار کا سب سے بڑا سبب اپنے اسلاف کو بھول کر غیروںکوآئیڈیل بناناہے۔
ترقی یافتہ اقوام حضرت عمروفارق کی طرز حکمرانی کو اختیارکرنے پر خود کو مجبور پاتی ہیں جبکہ حضرت حسین رضی اللہ تعلیٰ عنہ کا طرز عمل راہ حق میں اپنی جان، مال اور اولاد سب قربان کرنے کا درس دیتاہے ،انہوںنے کہاکہ ملک وقوم کی ترقی کیلئے آج صحابہ اکرام کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے۔تمام مسائل ومشکلات کا حل قرآن مجید ، سنت رسول اور اتباع دین میں ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے،جس کو صحابہ کرام نے اپنا کر پوری دنیا پر شاندار حکومت کی،آج بھی صحابہ کرام خلفاء راشدین کی زندگیوں کو سامنے رکھ کر چلا جائے توموجودہ مسائل اور مشکلات سے نکلا جاسکتاہے۔