کوئٹہ (جیوڈیسک) گذشتہ روز کے ہزارہ ٹاون دھماکے میں مرنیوالوں کی تعداد 30 ہو گئی۔ واقعے کیخلاف شہر میں ہڑتال ، بازار بند، فضا سوگوار ہے۔ کوئٹہ کے ہزارہ ٹاون میں خودکش دھماکے کے مزید دو زخمی اسپتال میں چل بسے، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 30 ہو گئی، ایس پی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ دھماکے کے خلاف آج کوئٹہ شہر کی فضا سوگوار ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں شٹرڈاون ہڑتال کی جارہی ہے۔
جبکہ واقعہ کا مقدمہ بروری روڈ تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔ گذشتہ رات ہزار ہ ٹاون کے علاقے علی آباد میں خود کش حملے میں نو خواتین اور چار بچوں سمیت اٹھائیس افراد جاں بحق جبکہ ساٹھ سے زائد زخمی ہو گئے تھے، اس افسوسناک واقعہ کے خلاف ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، شیعہ کانفرنس، مجلس وحدت مسلمین سمیت مختلف تنظیموں نے شہر میں سوگ اور شٹرڈاون ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔
جس کے نتیجے میں علمدار روڈ، جناح روڈ، ہزارہ ٹاون، کیرانی روڈ، باچا خان چوک، مشن روڈ، شاہراہ اقبال، لیاقت بازار سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کاروباری مراکز بندہیں اور شہر کی سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔ دوسری جانب، واقعہ میں جاں بحق افراد کی میتوں کی تدفین کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا جا سکا۔ لواحقین کے مطابق تدفین کا فیصلہ اکابرین کے مشورے سے کیا جائیگا،تاہم واقعہ کا مقدمہ متعلقہ بروری روڈ تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔