پاکپتن (جیوڈیسک) برصغیر میں چشتیہ سلسلہ کے عظیم روحانی بزرگ اورصوفی شاعر حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر کی ولادت 1173 عیسوی میں ملتان کے قصبہ کوٹھیوال میں ہوئی۔ بابا فریدالدین ملتان کی مسجد میں زیر تعلیم تھے جہاں آپ کی ملاقات حضرت قطب الدین بختیار کاکی سے ہوئی۔ بابا فرید نے حضرت قطب الدین کے ہاتھ پر بیعت کی اور مرشد کے حکم پر مختلف شہروں سے تحصیل علم کرتے ہوئے دلی چلے گئے۔
مرشد کی وفات کے بعد چشتیہ سلسلہ کی خلافت بابا فرید الدین گنج شکر کو ملی اور آپ دلی سے اجودھن تشریف لے آئے۔ بابا فرید الدین کی اجودھن آمد اور تبلیغ اسلام کے بعداس شہر کو پاک پتن “یعنی پاک لوگوں کی سرزمین “کہا جانے لگا۔ تاریخی دستاویزات سے معلوم ہوتا ہےکہ بہت سے عالم دور دراز سے گرائمر اور زبان دانی کے مسائل حل کرانے کے لیے بابا فرید کے پاس پاکپتن آتے بابا فرید نے زندگی کو ذاتیات سے بالاتر ہو کر عوام کے دکھوں کے حوالے سے دیکھا۔
بابا فرید کے حلقہ ارادت میں قوم، ملک اور مذہب کی کوئی قید نہ تھی بلکہ آپ کا فیض ہر خاص و عام پر برابر جاری رہا۔ لوگوں کی زندگی میں آسانیاں بانٹنے اور ان کے دلوں کو اللہ سے جوڑنے والے بابا فریدالدین گنج شکر 93 سال کی عمر میں واصل باالحق ہو گئے مگر ان کے مزارپر نازل ہونے والی رحمتیں اور برکتیں آج بھی تشنگانِ حق کو سیراب کر رہی ہیں۔
بابا فریدالدین کے عرس کے موقع پر بہشتی دروازہ آج شب بعد از نمازِ عشا کھولا جائے گا۔ سجادہ نشین دیوان مودود مسعود چشتی بہشتی دروازہ کی قفل کشائی کریں گے۔