لاہور (جیوڈیسک) لاہور کو تقریبا 1000 سال سے داتا گنج بخش کے نام سے جانے جانے والے حضرت علی ہجویری کا میزبان ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
داتا علی ہجویری اپنے مرشد کے حکم پر لاہور پہنچے اور پھر جو یہاں سے اسلام کی روشنی پھیلنے کا سلسلہ جاری ہوا تو اِس کی کرنوں نے ایک عالم کو منور کرد یا۔ آج انہیں دنیا سے رخصت ہوئے 972 سال گزر چکے لیکن ان کا فیض آج بھی جاری ہے۔
اپنے دور کے بے شمار علمائے کرام سے علم کی جو دولت حاصل کی اسے درس و تدریس اور اپنی تصانیف کے ذریعے بھرپور طور پر تقسیم کیا۔ جن کی لکھی ہوئی کتاب کشف المجوب کو تصوف کی کتب کا سردار قرار دیا جاتا ہے۔
دنیائے تصوف میں مقام کا یہ عالم کہ خواجہ معین الدین اجمیری نے 1639ء اور پھر بابا فرید الدین گنج شکر جیسے بزرگوں نے کسب فیض کے لیے آپ کے مزار پر چلہ کشی کی۔