بھٹ شاہ: قاسم حسین درگاہ حضرت شاہ لطیف بھٹائی پر کیمرہ مینوں کا آزار طویل عرصے کے بعد ایک بار پھر فوٹوگرافی کا کام شروع زائرین پریشان ۔ تفصیل کے مطابق ماضی میں درگاہ شاہ لطیف بھٹائی پر فوٹوگرافی پھولوں اور پھیری کے لاکھوں روپے سال کے ٹھیکے دئے جاتے تھے مگر درگاہ کے موجودہ سجادہ نشین نے لگ بھگ دو سال قبل اپنی دستار بندی کے بعد ان تمام خرافات کا درگاہ کے احاطے سے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا اور زائرین کے لئے تکلیف اور پریشانی کا باعث بننے والے ان تمام تر کاروباروں کو بند کرا دیا لیکن گزشتہ دو ماہ سے مقامی بااثر شخص نے اوقاف افسران کی ملی بھگت سے ایک بار پھر دس سے زائد فوٹوگرافر یہاں درگاہ کے احاطے میں کھڑے کردئے ہیں ۔
جو آنے جانے والے زائرین کو لوٹ رہے ہیں اور فی فوٹو سو روپے سے زائد وصول کررہے ہیں اور مرد اور خواتین زائرین سے کھنچاتانی میں مصروف ہیں اس طرح جہاں ایک طرف درگاہ کا تقدس پامال ہو رہا ہے وہیں دوسری طرف زائرین خاص طور پر خواتین کو اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے شہریوں اور زائرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ درگاہ جیسے مقدس مقام پر ہو نے والے کاروبار کا خاتمہ کیا جائے کیونکہ درگاہیں عقیدت کے مراکز ہیں نا کہ کاروباری مراکز ہیں ۔