کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے یوم شہادت حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ جامع القرآن حضرت عثمان نے امت کوایک قرأت پرجمع کرکے اتحادکادرس دیااور تمام تفرقوں کے راستے بندکیے،وہ نبی کریم ۖ کے دوہرے داماد،تیسرے خلیفہ راشداورکاتب وحی بھی تھے۔
صحابہ کرام امت کے محسن اور دین کے اولین گواہ ہیں ،صحابہ کی قربانیوں کے طفیل ساری دنیا میں اسلام کا بول بالا ہواجبکہ خلفا ئے راشدین کے اندازحکمرانی اورطرززندگی میں امت مسلمہ کے حکمراں طبقے کے لئے قیادت اورحکمرانی کے رہنمااصول موجودہیں، ہفتہ کو ریاض سے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ایڈمنسٹریٹر مولانا غلام رسول سے گفتگو کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث نے شہادت حضرت عثمان غنی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ مسلم دنیانے مغرب سے متاثرہوکرجمہوریت اورماضی قریب میںروسی کمیونزم سے متاثر ہو کر کمیونزم اور سوشلزم سمیت تمام طرزحکمرانی کو آزما لیاہے
مگر انسانیت بدستور مسائل ومشکلات کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہے ،اس کی وجہ یہ ہے کہ غیروں کو امام اور پیشوابنانے کی بجائے قرآن وسنت کورہنمااورخلفائے راشدین کے انداز حکمرانی کواختیارکرکے مسلم دنیاذلت اورپستی سے نکل سکتی ہے ۔انہوں نے ملکی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی تاریخ اور اسلاف کے نقش قدم سے ہٹنے کے باعث آج وطن عزیز کا ہر آنے والا حکمران اور سیاستدان اپنی چکنی چپڑی باتوں اور اسلام کا نام لیکر عوام کی ہمدردیاں حاصل کرتاہے جب اقتدار حاصل ہوجاتاہے تو وہ عوام کے بجائے مغرب کی خوشنودی کو اپنا مقصد بنالیتے ہیں، انہوںنے کہاکہ صحابہ کرام کی طرز حکمرانی خالق کائنات کے علاوہ کسی کی بھی جی حضوری کی اجازت نہیں دیتی اور مسلمان جب ہی دنیا بھر میں کامیاب ہوسکتے ہیں جب نظام خلافت راشدہ کا نفاذ کرلیں۔
انہوں نے وفاقی وسندھ حکومت کی جانب سے خلیفہ سوم سیدناعثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت پرعام تعطیل نہ کئے جانے پرافسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ تاریخ میں وہی قومیں زندہ رہتی ہیں جواپنے محسنوں کویادرکھتی ہیں،مقدس ہستیوں کے ایام شہادت ووفات پرتعطیل انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کاایک اندازہے۔
شہادت حضرت حسین رضی اللہ عنہ پرعام تعطیل بھی اسی کی ایک کڑی ہے ۔خلفائے راشدین کے ایام پر تعطیل نہ کیاجاناافسوسناک ہے۔انہوں نے کہاکہ بانیان پاکستان ودیگرقومی ہیروز کے ایام پر عام تعطیل کااعلان ہو سکتاہے تو داماد سرور وکونین ۖ اوراسلامی تاریخ میںمسلمانوںکے تیسرے خلیفہ سیدناعثمان غنی کی شہادت پرعام تعطیل کیوںنہیںہوسکتی۔