بھمبر کی خبریں 28/6/2016

Bhimbar

Bhimbar

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) یونین کونسل دھندڑ کے گاؤں دھندڑ خورد میں چوہدری انوار الحق کا بڑا سیاسی ڈراؤن اٹیک سینکڑوں افراد نے مسلم لیگ ن کو خیر آباد کہہ کر راجہ محمد ذوالقرنین خان اور چوہدری انوار الحق کے قافلے میںشمولیت کا اعلان کر دیا دھندڑ خوردمیں چوہدری انوار الحق کا گراف تیزی سے بڑھنے لگا اگلے چند دنوں میں مزید افراد کی شمولیت متوقع نئے شامل ہونے والوں کے اعزاز میں منعقدہ کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہاکہ فریق مخالف چاہے جتنے مرضی روپ دھارے عوامی غیض و غضب کے نتیجہ میں شکست سے نہیںبچ سکتا سازشی شخص کی ساری کی ساری سازشیں منظر عام پر آ چکی ہیں کبھی سردار سکندر حیات کے خلاف سازشیںکیں کبھی وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنا اور راجپوت برادری کا ردعمل دیکھ کر آج راجہ فاروق حیدر کے حق میں اخباری بیان جاری کر تا ہے مگر عوا م ایسے شخص کی اندر کی سازشوں سے خوب واقف ہیںاب کوئی سازش کامیاب نہیںہونے دینگے چوہدری انوار الحق نے کہاکہ الیکشن جیتنے کے بعد فریق مخالف کے پاس پونے پانچ سال تعمیر وترقی کیلئے تھے لیکن وہ اس وقت تو صرف ذاتی تعمیر وترقی میں مصروف رہا آج الیکشن آنے اور شکست کو واضح طورپر دیکھ تعمیر وترقی یاد آ گی ہے آج ضمیر فروشی کیلئے لوگوں کے راستے بنا رہاہے گاؤں گاؤں ٹرانسفارمر بانٹ رہا ہے جو کہ جعلی ہیں نلکے اور ٹوٹیاں بانٹ رہاہے اور نوجوانوں سے روزگار کے جھوٹے وعدے کر رہا ہے لیکن اب اس کی کوئی چال کامیاب نہیںہو گی چوہدری انوار الحق نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر فریق مخالف کے ٹرنسفارمر بانٹنے ،گلیوں اور نلکوں کی سکیموں اور تمام تر الیکشن قوانین کی خلاف ورزی کا نوٹس لیں ورنہ پھر حالا ت قابو میں نہیں رہیں گے اگر الیکشن کمشنر نے کوئی ایکشن نہ لیا تو راست اقدام اٹھا نا پڑے گا چاہے اس کیلئے جو مرضی نتائج مرتب ہوں بدمعاشی کلچر کا خاتمہ کرکے دم لیں گے غیور اور باشعور عوام میرے ساتھ ہیں یہی میرے دست وبازو ہیں ہر روز میرے کاروان میں تسلسل کیساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو اللہ تعالیٰ کی رحمت اور برکت کا نیتجہ ہے فریق مخالف کشمیر کونسل کے کروڑوں روپے بانٹ کر جعلی ٹرانسفارمر اور کھمبے بانٹ کر بھی شکست سے نہیں بچ سکے گا عوامی حقوق اور ریاستی حقوق کیلئے پہلے بھی پوری جرات اور قوت کیساتھ وفاقی حکومت اورریاستی حکومت کیساتھ جنگ لڑی ہے 5سالوںمیں میرے کارکنوں پر 384پرچے درج ہوئے وزیر اعظم اور اسکے گٹھ جوڑ کرنے والوں نے پوری طرح قانون کو نظر انداز کیا حلقہ کو تحتہ مشق بنایا اور فریق مخالف کوکھلی چھٹی دی لیکن اسکے باوجود اللہ تعالیٰ نے عزت دی اور عوام کی محبت اور خلوص دیا جس کو عمر بھر نہیں بھولو ں گا عوامی اعتماد ہی میرا سرمایہ افتخار ہے غریب اور بے بس آدمی کے چہرے پرخوشی دیکھ کر جو اطمینان نصیب ہوتا ہے وہی میرا اثاثہ ہے آج پورے حلقے میں غریب اور مظلوم میرے قافلے کا حصہ ہیں جبکہ بدقماش لوگ فریق مخالف کیساتھ ہیں یہی فرق ہے جو میرے لیے اطمینان کا باعث ہے کہ مظلوم کا ساتھی ہوں اور انشاء اللہ یہ ساتھ پوری وفا کیساتھ نبھاؤں گا ۔اس موقع پر ٹھیکیدار چوہدری امجد حسین ،ٹھیکیدار چوہدری محمد اقبال ولد چوہدری رحمت مرحوم ،چوہدری محمد آصف عرف جج ،چوہدری صابر حسین ،چوہدری شاکر ،چوہدری صدام اقبال ،چوہدری گلتاسب ،محمد اسحاق بٹ ،حاجی مشتاق بٹ ،شبیر احمد بٹ ،جاوید بٹ ،ارشاد بٹ ،اللہ دتہ بٹ ،مٹھو بٹ ،جمیل احمد بٹ ،رفیق احمد بٹ ،محمد حنیف بٹ،حبیب الرحمن بٹ ،خورشید احمد بٹ UAE،امیر حمزہ بٹ ،حارث بٹ ،ابو ارقم بٹ ،علی زین بٹ،علی شان بٹ ،سردار علی بٹ ،رفاقت حسین بٹ نے اپنے کنبے قبیلے سمیت مسلم لیگ ن کو خیر آباد کہہ کر راجہ محمد ذوالقرنین خان اور چوہدری انوار الحق کے قافلے میں شمولیت کا اعلان کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) بھمبرمیں مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی کی بیل منڈے نہ چل سکی چوہدری طارق فاروق کی خواہش کے باوجود جماعت اسلامی نے حلقہ بھمبر سے الیکشن سے دست بردارہونے سے اسنکار کردیا ذرائع سے معلوم ہواہے کہ گزشتہ چند روز سے مسلم لیگ ن اور جماعت اسلامی کی اعلیٰ سطحی قیادت بھمبرمیں اتحاد کیلئے سرگرم تھی مسلم لیگ ن نے جماعت اسلامی کے اتحاد کرنے کی صورت میں بلدیہ کی چیئرمینی سمیت مختلف اہم عہدوںکی پیش کش کی ہے جسے جماعت اسلامی کی قیادت نے ٹھکرا دیا اور کہاہے کہ بھمبر میں الیکشن ہر صورت لڑا جائیگا اور کسی کو اقتدار کیلئے کندھا فراہم نہیںکیا جائیگا جماعت اسلامی بھمبرکے دوٹوک فیصلے کے بعد جماعت کی مرکزی قیادت نے ضلعی قیادت کو معاملات مقامی حالات کیمطابق فیصلہ کرنے کا مشورہ دے دیا جس کے بعد امیدوار اسملبی ڈاکٹر ریاض احمد مرزا نے آزادامیدوار کے طور پر انتخابی نشان چھتری کیلئے درخواست ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروا دی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) حلقہ ایل اے 7تھری سے چار آزادامیدواروں نے اپنے کاغذات واپس لے لیے 19میں سے 15امیدوار میدان میں رہ گئے تفصیلات کیمطابق آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے الیکشن کے سلسلہ میں 28-6-2016کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ تھی گزشتہ روز 19امیدواران میں سے 4آزاد امید واروں چوہدری طارق حسین ،راجہ آفتاب اقبال ،راجہ بدر حسین ایڈووکیٹ اور انوار الحق نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے اس طرح 19میں سے 15امیدواروں کے درمیان
مقابلہ متوقع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) امیدوار اسمبلی حلقہ LA-7ڈاکٹر ریاض احمد مرزا نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی دیانت دار قیادت ہی مسائل کا حل ہے۔ کرپٹ نظام کی رخصتی مقدر بن چکی ہے۔ اس گلے سڑے اور بد بو دار نظام کو اس کے محافظ سیاستدانوں کی رخصتی کی تاریخ مقرر ہو چکی ہے21جولائی کو حلقہ بھمبر کے عوام موروثی سیاست دانوں کو دھوم دھام سے رخصت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھمبر شہر کے معلمین کو دی گئی افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا آج ہمارے حلقہ کی سب سے بڑی بد قسمتی یہی ہے کہ سیاسی مافیا کی مداخلت نے اداروں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ عوام کا سرکاری ادروں سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور ریاست کے ادارے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان کی جمع پونجی بھی لوٹنے کے چکروں میں ہیں۔ اس کی واحد وجہ موروثی سیاستدانوں کی طرف سے میرٹ کی پامالی کی حوصلہ افزائی ہے۔ استاد اس معاشرے کا سب سے اہم عنصر ہیں تبدیلی کا ہر راستہ استاد کے ہاں سے گزر کر جاتا ہے اس لیے آج استاد کو فیصلہ کرنا ہے کہ ان کی محنت سے اعلیٰ تعلیم حاسل کرنے والی نسل کو باوقار روزگار ملنا چاہیے یا میرٹ کی پامالی کا شکار ہو کر یہ نسل بھی معاشرے میں گُم ہو جائے۔ ڈاکٹر ریاض احمد مرزانے کہا ہم میرٹ کی حکمرانی قائم کرینگے۔ سرکاری ملازمتوں پر کسی بڑے کا کوئی کوٹہ نہ ہوگا اعلیٰ سرکاری تعلیمی اداروں میں سے کوتہ سسٹم ختم کرکے اوپن میرٹ بحال کرینگے۔ بھمبر کے اندر ایسے تعلیمی ادارے بنائینگے جہاں امیر و غریب کو میرٹ پر داخلہ ملے گا اور مفت تعلیم حاصل ہو گی۔ اس موقع پر چوہدری فرید احمد اور حافظ محمد الیاس نے بھی خطاب کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) جماعت اسلامی حلقہ بھمبر کے امیر ڈاکٹرعبد الرحمن نے کہا ہے کہ ہم نے امیدوار اسمبلی ڈاکٹر ریاض احمد مرزا کی شکل میں حلقہ بھمبر کو تیسرا آپشن دے دیا ہے کہ عوام ہمیں ووٹ دیں ہم بھمبر کے عوام کی امانتوں کو بحفاظت انکی دہلیز پر پہنچائینگے۔ عوام کو اپنے مسائل کے لیے مزید 5 سال انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور نہ ہی ہم 5 سال بعد نوٹوں کے بریف کیس لے کر لوگوں کے ضمیر خریدنے آئیں گے۔ عوام اگر چاہتے ہیں کہ حلقہ کی تقدیر بدلے تو انہیں اسمبلی میں آزمائے ہوئے نمائندوں کی بجائے دیانتدار قیادت کا انتخاب کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بھمبر میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر عبد الرحمن نے کہا ہم نے اپنی مہم میں لوگوں کو باور کروایا ہے کہ بھمبر کے مسائل موروثی قیادت کی وجہ ہیں۔ جو نصف صدی سے باریاں لگانے کی سیاست کر رہے ہیں۔ ان کی سیاسی پارٹنر شپ کو جماعت اسلامی توڑے گی۔21جولائی کا سورج فرسودہ سیاست اور فرسودہ قیادت کو توڑنے کا دن ہوگاجب حلقہ بھمبر کے عوام نئے دور کا آغاز کرینگے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عطا الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برائی سے کمپرو مائز نہیں کیا جا سکتا اچھے اور باشعور لوگوں کو چھوٹی اور بڑی برائی کے چکروں سے نکل کر اچھے لوگوں کا ساتھ دینا ہو گا۔ تاکہ حلقہ بھمبر کے عوام کو سرکاری سکولوں کو تباہ کرنے والے مافیا سے نجات ملے۔ ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولتیں ملیں، پینے کے لیے صاف پانی میسر ہو۔ یہ سب کچھ اسی صورت ہو گا جب ایک ہی سوراخ سے ڈسے جانے کی عوام کو عادت ختم ہو گی۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی حلقہ بھمبر کے عوام کو دیانت دار قیادت کے انتخاب کے لیے راستی دکھا دیا ہے اور عوام کا شعور بیدار کیا ہے جس کی وجہ سے موروثی قیادت کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں۔ اس موقع پر سید ذیشان ، خالد مرزا اور انسپکٹر چوہدری غلام رسول نے بھی خطاب کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے نامزد امیدوار برائے قانون ساز اسمبلی راجہ مقصود احمد خان نے کہا ہے کہ حلقہ سماہنی میں ظلم وجبر کی کئی سالوں سے چھائی رات ختم ہو چکی ،آنے والے دنوں میں برادری ازم کے بت پاش پاش ہو جائیں گے ،غیراکثریتی قبائل کی ٹرم ختم ہو جائے گی اور حلقہ سماہنی کے طول وعرض تک پھیلی پانچوں یونین کونسلز کے تمام قبائل میں پیدا کئے گئے فاصلوں و علاقائی ازم کی سرحدوں کے نشان مٹا دیئے جائیں گے ،اللہ تعالیٰ نے سب ڈوژن سماہنی کے عوام پر خصوصی کرم کیا ہے کہ ان میں سیاسی بیداری پیدا ہونے لگی ہے جس کا زیادہ تر کردار حلقہ کے پڑھے لکھے اور تعمیری سوچ وفکر رکھنے والے نوجوانوں کو جاتا ہے ۔1985ء میں میں پہلا شخص تھا جو حلقہ سماہنی سے ممبر اسمبلی منتخب ہوا اس سے مختلف شخصیات جو میرے لیے قابل احترام بھی ہیں دوسرے حلقوں سے آکر یہاں انتخاب لڑتے تھے ۔میں نے ممبر اسمبلی منتخب ہو کر جو ترقیاتی کام کرواہے ان کا زکر میں نہیں کرنا چاہتا لیکن بہملہ سے لیے کر سکھا تالاب کے لوگ جو آج میرے انتخابی فیصلے پر مجھ یہاں سماہنی آکر مل رہے ہیں آپ کی نظر میں ہیں ،وہ میرا زمانہ نوجوانی تھا اور میری اس کامیابی اور میرے دور میں ہوے کاموں کو پیش نظررکھتے ہوے مرکز کی سطح سے ایسی سیاست کی یہان بنیادیں رکھی گئیں کہ وہ قبائل جو 1984تک باہم شیر وشکر تھے ان کے درمیان برادری ازم کی لعنت کو لا کھڑا کر دیا گیا ۔جولوگ مجھ سے یہ پوچھتے ہیں کہ میں انتا عرصہ انتخابی سیاست سے دور کیوں رہا یہی ان لوگوں کے لیے جواب ہے کہ مجھے قتل وغارت پر مبنی سیاست گوارا نہ تھی میں اس لیے بھی انتخابی سیاست سے دور الگ رہا کہ اتفاق سے میں اور میرے سیاسی بھائی راجہ رزاق خان ایک ہی سیاسی جماعت میں رہے ہیں اور پارٹی ڈسپلن کی بنیاد پر میں راجہ رزاق خان کی مدد وحمایت کا پابند رہا آج جب پارٹی قیادت نے حلقہ سماہنی کے ذمینی حقائق کے پیش نظر مجھ پر انتخاب کی ذمہ داری سونپی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ذمہ داری ان کندھوں پر ان پڑھی ہے جو برادری ازم سے تنگ وخائف رہے ہیں یہ ذمہ داری ان کندھوںپر ہے جو بلاتفریق حلقہ سماہنی کی تعمیر وترقی چاہتے ہوے اس پسماندہ ترین حلقہ انتخاب کو ریاست کے دیگر حلقوں کے برابر یا ان سے بڑھ کرچاہتے ہیں ،یہ ذمہ داری ان کندھوں پر ہے جو گزشتہ عرصہ جب سے حلقہ سماہنی قتل وغارت گری کے سلسلہ میں ریاست کا سب سے حساس ترین حلقہ بن چکا ہے پر ندامت اور تکلیف محسوس کرتے ہیں اور اپنی نوجوان نسل اور آنے والی نسل کو ایک پرامن معاشرہ دینا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار رجہ مقصود احمد خان نے گزشتہ روز اپنا پارٹی ٹکٹ ریٹرنگ آفیسر سماہنی کے ریکارڈ میں جمع کروانے کے بعد اپنے مرکزی انتخابی آفس سماہنی میں یونین کونسل پونا،یونین کونسل ہری پور کھمباہ ،یونین کونسل چوکی ،یونین کونسل سماہنی اور یونین کونسل باغسر بنڈالہ سے آئے ہوے نمائندہ افراد کے وفود سے مشترکہ طورپر خطاب کرتے ہوے کیا ۔انھوں نے کہا کہ فریق مخالف اپنے سیاسی پروگرام اور سوشل میڈیا پر سخت اور تلخ الفاظ کا چنائو کرتے ہوے حلقہ کے حالات کو بدامن کرنے کی دھمکیان دینے لگا ہے ۔میں اس کے مقابلے میں سخت الفاظ کا استعمال کروں گا اور نہ ہی دھمکیاں و بدامنی ہماری سیاست کا پیغام ہے البتہ یہ پیغام ہے کہ جسے امن خراب کرنا ہے وہ خراب کر لے امن قائم کرنے والے جانتے ہیں کہ امن کیسے قائم کیا جاتا ہے بلکہ ہم امن قائم کرنے ہی کی خاطر بلا تفریق برادری وقبیلہ انتخابی سیاست میں اترے ہیں ۔میرا میرے کارکنوں اور سیاسی ورکرز کے لیے پیغام ہے کہ وہ جس جس علاقہ میں ہیں وہاں کہ لوگوں کو امن وبھائی چارے کی سیاست کا پیغام دیں دلیل کے ساتھ لوگوں کو اپنی طرف راغب کریں اور تعمیر کو اپنی سیاست کا مقصد رکھیں ،جیسے جیسے ہمارے حریفوں پر بوکھلاہٹ وشکت کا خوف طاری ہوتا جائے گاانکا ان کی زبانوں پر کنٹرول قم ہوتا جائے گااور یہی ان کی شکست اور ہماری کامیابی کی دلیل ہو گی ۔اگر ہم حلقہ کی خدمت کرنا چاہتے ہیں حلقہ کے اندر سے برادری ازم اور طبقاتی نظام کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو براردری ازم اور طبقاتی نظام سے فائدے اٹھانے والے عناصر ہم سے برہم ہونا شروع ہو جائیں گے اور اس نقطے پر ہی ہمارے ایمان ،ہمارے نظریات اور ہمارے عقائد کی آزمائش ہو گی میرے ساتھیو میں ہرآزمائش سے اترنے کا حوصلہ ناپ طول کر میدان میں اترا ہوں اور ایسے ہی باحوصلہ لوگ ہی میری ٹیم کا ہر اول دستہ بن سکیں گے ۔کامیابی آپ کا مقد بن چکی ہے اور جمہوری جدوجہد آپ کے کندھوں کی ذمہ داری بن چکی ہے آپ ہر مشکل آزمائش میں مجھے اپنے ساتھ پائوگے وہ دن قریب ہیں جب بہملہ سے لے ک سوکھا تالاب تک کے لوگوں کو ہم ایک گلدستے کی طرح پرو کر وادی کے مسخ کیے گئے چہرے کے سارے رنگ اس کو واپس دلوائیں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) آزاد امیدوار برائے قانون ساز اسمبلی حلقہ 6سماہنی چوہدری اصغر علی نے کہا ہے کہ انتخابات 2016ء حلقہ کی تاریخ کا سب سے منفردا انتخاب ہونے جارہا ہے جس میں بڑے بڑے سیاسی برج ہاتھ ملتے نظر آئیں گے ،یونین کونسل پونا اور ہری پور کھمباہ کے اندر وہ لوگ جن کا حقِ راے دیہی جبراًگزشتہ انتخابات میں چھِنتا رہا ہے انھیں پیغام دیتا ہوں کہ معاشرہ مہذب ہو چکا ہے نوجوان اپنے حقوق سے آگاہ ہو چکے ہیں اور عوام جمہوریت کی روح کو سمجھنے لگی ہے ۔پاکستان کے اندر دھاندلی زدہ انتخابات کے بعد جو احتجاجی دھرنے ہوے ان کے بعد الیکشن کمیشن آگاہ ہو چکا ہے کہ آزاد کشمیر میں دھاندلی کی صورت بھی عوام انتخابات کو قبول نہیں کریں گے اور شدید ردِ عمل کا امکان ہو گاجس بنیاد پر وقت کی ضرورت ہے کہ انتخابات پاک آرمی کی زیر نگرانی کروائے جائیں اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہمیں اپنے کارکنوں وووٹرز کو انتخاب کے روز اور انتخاب سے پہلے وبعد بھی تحفظ دینا آتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار چوہدری اصغر علی نے حلقہ سماہنی میں عوامی رابطہ مہم کے دوران عوامی وفود سے باچیت کرتے ہوے اور بعدازاں اپنی حمایت میں نئے شامل ہونے والے کارکنوں کے اعزاز میں مرکزی دفتر پونا میں اہتمام کردہ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ بلکہ ایک مخصوص سیاسی طبقہ اس انداز میں ہمارے ووٹرز سے پیش آر رہا ہے کہ جیسے ہماری سیاست کے عزائم ان کے خلاف ہوں لیکن میں واشگاف الفاظ میں کہتا ہوں کہ ہم حلقہ سماہنی میں کسی بھی سیاسی راہنماء کو اس اہل نہیں سمجھتے کہ اپنا قیمتی وقت اس کی مخالفت میں زائع کریں ،ہمارا جو اختلاف ہے وہ سیاسی اختلاف ہے جو کسی فرد یاسیاسی دھڑے کے خلاف نہیں بلکہ ایک کرپٹ اور استحصالی نظام کے خلاف ہے جس ہم دلیل ،شعور اور تحریکِ بیدار ی کے زریعہ بدلنا چاہتے ہیں اور ہمارا یہ عزم ہے کہ ہمارے راستے میں کوئی بھی رکاوٹ کوئی بھی دیوار آئے ہم اس کو گراکر واپس مڑکر بھی نہیں دیکھیں گے بلکہ منزل کے حصول کے لیے ہمار ا جو قافلہ چل نکلا ہے وہ منزل مقصود پر پہنچنے سے قبل رکنے اور جھکنے والا نہیں ہے۔