لاہور(خصوصی رپورٹ ) سربراہ تحریک صراط مستقیم پاکستان ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا ہے کہ مقام ابراہیم کی جگہ کی تبدیلی کے بارے میں بعض اخبارات میں چھپنے والی سعودی مفتیان کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تبدیلی غیر شرعی ہے اس سے عالم اسلام میں انتشار پیدا ہو گا۔
مقام ابراہیم کے بارے میں امت مسلمہ کے اعتقاد کو ٹھیس پہنچے گی اور حرم مکہ کے تشخص پر حرف آئے گا ۔ سعودی مفتیوں کا یہ کہنا کہ مقام ابراہیم کو اپنی جگہ سے ہٹانے کی ممانعت کی کوئی نص شرعی موجود نہیں ایک کمزور دلیل ہے۔صدیوں سے مقام ابراہیم کا اس جگہ نصب ہوناہی اس کو یہاں برقرار رکھنے کی شرعی دلیل ہے جس کی مخالفت جائز نہیں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حطیم کو کعبہ کی عمارت میں شامل کرنا چاہتے تھے مگر اس خدشے سے کعبہ کی عمارت میں تبدیلی نہ فرمائی کہ کہیں مسلمانوں کے یقین کو ٹھیس نہ پہنچے ۔لہٰذا سعودی حکومت مقامات مقدسہ کے رد و بدل سے باز رہے ۔اور اپنے مفتیان کی کسی تجویز پر عمل پیرا ہونے سے پہلے اپنے مفتیان کا عالم اسلام کے دیگر مفتیان سے ڈائیلاگ کروائے ۔پہلے ہی بعض سعودی مفتیوں کے گنبد خضری اور رسول اللہ اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جائے ولادت کے بارے میں ریمارکس سے عالم اسلا م میں شدید اضطراب پایا جا رہا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حجاز مقدس میں مٹائے گئے آثار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بحال کیا جائے کیونکہ یہ آثار مقدسہ کسی خاندان یا حکومت یا فرقے کی وراثت نہیں بلکہ تمام امت مسلمہ کے لئے مرکز ِعقیدت ہیں۔