سربراہ پاکستان سُنی تحریک محمد ثروت اعجازقادری نے کہا ہے کہ پاکستان نہ صرف خود ایک امن پسند ملک ہے بلکہ خطے میں بھی امن کے قیام کا خواہاں ہے
Posted on September 30, 2013 By Tahir Webmaster گوجرانوالہ
گوجرانوالہ : سربراہ پاکستان سُنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ پاکستان نہ صرف خود ایک امن پسند ملک ہے بلکہ خطے میں بھی امن کے قیام کا خواہاں ہے۔ خطے میں قیام امن کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان اور بھارت کوآپس میں ڈائیلاگ کاراستہ اپنانا چاہیے جو کہ نہ صرف دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں بہتری بلکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کی روک تھام کیلئے بھی مددگار ثابت ہوگا۔
ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہیں ان کو ہرصورت ختم ہونا چاہیے۔ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے، حکومت بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ میں پیش کرے۔ بھارت سے تجارت کیلئے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالناکسی صورت قبول نہیں۔حکمرانوں نے بھارتی بالادستی قبول کی تو قوم سخت مزاحمت کرے گی۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے کامونکی میںشیح الحدیث مفتی محمد اشرف جلالی کے چہلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ثروت اعجازقادری نے کہا کہ پے درپے دہشتگردی کے واقعات نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
دہشتگردی کے حالیہ واقعات مزاکرات کے حامی قوتوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔ ایک طرف دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات کی باتیں ہو رہی ہیں دوسری جانب سے وہ انہیں لاشیں بھیج رہے ہیں۔ اس صورتحال میں دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات دراصل ریاست کی شکست تصورہوں گے۔ ملک کو مضبوط ، مستحکم اور محفوظ بنانے کیلئے تما م سیاسی ،مذہبی جماعتوں اور پوری قوم کو اُن قوتوں کا مقابلہ کرنا ہو گا جو امن و امان کو سبو تاژ کرنا چاہتے ہیں۔ثروت اعجازقادری نے کہا کہ توہین رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایکٹ قرآن وحدیث کے عین مطابق ہے کسی کو اپنی ذاتی رائے یا خیالات شامل کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جاسکتی۔
توہین رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم قانون میںترمیم کی کوشش کی گئی تو سخت احتجاج کریں گے۔چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ دہشتگردی کسی سیاسی یا مذہبی جماعت کا نہیں بلکہ ایک قومی مسئلہ ہے جس کیخلاف پوری قوم متحد ہے۔ مساجد، مدارس، مزارات، گرجا گھروں اور بازاروںمیںبے گناہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے کسی طرح بھی انسان کہلانے کے مستحق نہیں۔
اگر ملک میں ہونے والے سابقہ سانحات کی تحقیقات کرکے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاتا توحالیہ دہشت گردی کے واقعات نہ ہوتے۔ اس طرح کے واقعات کی اصل وجہ یہی ہے کہ حکومتیں اور ادارے سانحات رونما ہونے کے کچھ دن بعد خاموشی اختیار کرلیتے ہیں اور ایک نیا سانحہ رونما ہو جاتا ہے ۔جے یو پی کے مرکزی نائب صدر شاہ محمد اویس نورانی نے کہا کہ توہین رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم قانون کو چھیڑا گیا تو ملک کے 20 کروڑ عوام ممتازحسین قادری کا کردارپیش کریں گے۔
مخدوم جاوید ہاشمی ہوش کے ناخن لیں اور ناموس رسالت قانون میں ترمیم کامطالبہ فی الفورواپس لیں، توہین رسالت ایکٹ میں ترمیم کی گئی ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں نمائشی آپریشن کے ذریعے ٹارگٹ کلرز کو تحفظ دیا جا رہاہ ے، یہی وجہ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے واقعات میں کمی کی بجائے اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔ پرنسپل جامعہ نعیمہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ علماء ومشائخ کو قوم کی سیاسی تربیت کرنی چاہیے کیوں کہ جہاں قوم کی تقدیرکے فیصلے ہوتے ہیں وہاں ہمارے نمائندے موجود نہیں ہوتے۔
بلدیاتی انتخابات میں اہلسنت کو بھرحصہ لینا چاہیے۔ اس موقع پر پاکستان سنی تحریک پنجاب کے صوبائی صدر محمد شاداب رضا نقشبندی،ایم پی اے پیر سید محفوظ الحق مشہدی، چیئرمین قرآن بورڈعلامہ غلام محمد سیالوی، صاحبزادہ رضاالمصطفیٰ ہزاروی، محمد زاہد حبیب قادری، ڈاکٹر محمد عمران مصطفی ،چوہدری سلمان گجر، صاحبزدہ محمد عثمان جلالی، مفتی فضل الرحمن اوکاڑوی،مفتی نعیم اختر نقشبندی، محمد اکرام بابر، ڈاکٹر حبیب الرحمن، حافظ محمد طاہر رضا قادری و دیگر عہدیدار علماء کرام اور کارکنان بھی موجود تھے۔