جھنگ (جیوڈیسک) دریائے چناب کی سیلاب سے تباہ کاریاں جاری ہیں ، ہیڈتریموں سے آج رات سات لاکھ پچاس ہزار کیوسک ریلا گزرے گا ، بیراج بچانے کیلئے اٹھارہ ہزاری بند توڑ دیا گیا ، سیکڑوں دیہات ڈوب گئے ، ہزاروں ایکڑ اراضی پانی کی لپیٹ میں آگئی۔
دریائے چناب کا سیلابی ریلا تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ، ہیڈ تریموں پر پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بیراج کو بچانے کے لئے اٹھارہ ہزاری بند میں شگاف ڈال دیا گیا جس سے پانی نے سیکڑوں دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
اٹھارہ ہزاری بند ٹوٹنے سے اٹھاسی ہزار آٹھ سو پچانوے ایکڑ اراضی زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔ 25 ہزار 5 سو 95 ایکڑ پر کپاس ، 28 ہزار 2 سو 30 ایکڑ چاول اور 20 ہزار 4 سو ایکڑ فصل ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ 11 ہزار 9 سو ایکڑ پر چارہ بھی برباد ہونے کا خطرہ ہے۔
سیلابی پانی سے جھنگ کا بھکر ، لیہ اور ملتان سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کا فیصل آباد سے بھی زمینی رابطہ ختم ہو گیا ہے۔ دریائے چناب کا سیلابی ریلا ملتان میں ہیڈ محمد والا کے مضافاتی علاقوں میں داخل ہو گیا۔
ہیڈ محمدوالا اور شیرشاہ بند توڑنے کی تیاریاں بھی کر لی گئیں۔ ملتان شہر کو سیلاب سے بچانے کے لیے گرے والا میں بھی بارودی مواد نصب کر دیا گیا ہے۔ ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ملتان میں 80 سرکاری سکولوں کو دو روز کے لیے بند کرا دیا گیا ہے۔ دریائے راوی میں بلھے شاہ کے مقام پر طغیانی سے تاندلیانوالہ کے کئی علاقے زیرآب آگئے۔