واشنگٹن (جیوڈیسک) واشنگٹن رپبلکن جماعت ہیلتھ کیئر پر تاوان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ کانگریس بجٹ منظور کرے تا کہ حکومتی محکموں کی بندش کا خاتمہ ہو، امریکی صدر کا بیان امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ ملک میں وفاقی محکموں کی بندش یا شٹ ڈائون کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کی جانب سے ہیلتھ کیئر کے قانون میں تبدیلی کی شرط تسلیم نہیں کی جا سکتی۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اوباما نے شٹ ڈائون کا ذمہ دار رپبلکن جماعت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ایوانِ نمائندگان میں ایک جماعت کے ایک گروہ کی وجہ سے شٹ ڈائون ہوا ہے کیونکہ انہیں ایک قانون پسند نہیں آیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ رپبلکن جماعت ہیلتھ کیئر پر تاوان کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن اس پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کانگریس پر زور دیا کہ وہ بجٹ منظور کرے تا کہ حکومتی محکموں کی بندش کا خاتمہ ہو اور ایک معاشی شٹ ڈائون سے بچا جا سکے۔
ادھر رپبلکنز نے اس معاملے پر ڈیمو کریٹس سے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایوانِ نمائندگان میں جماعت کے قائد ایرک کینٹر کے ایک ترجمان نے کہا کہ اگر صدر اوباما نے پرجوش تقاریر میں کم اور کانگریس کے ساتھ مل کر معاملے کے لیے حل پر زیادہ وقت صرف کیا ہوتا تو شاید ہمیں اس صورتحال کا سامنا ہی نہ کرنا پڑتا۔ وائٹ ہائوس نے رپبلکنز کی جانب سے چند وفاقی شعبوں کے لیے رقم کی فراہمی کا منصوبہ بھی مسترد کر دیا ہے۔
رپبلکنز نے نیشنل پارکس، سابق فوجیوں کے پروگرام اور دارالحکومت کے بجٹ کے لیے رقم منظور کرنے کی پیشکش کی تھی۔ اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ حکومتی فنڈنگ کو تقسیم کرنے کے کسی بھی بل کو ویٹو کر دے گی۔ انتظامیہ کی ترجمان ایمی برنڈیج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ٹکڑوں میں بٹی کوششیں سنجیدگی کا مظہر نہیں۔ یہ حکومت چلانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ خیال رہے کہ صدر اوباما پیر کو ایک ایسا بل منظور کر چکے ہیں جس کے تحت بندش کے عرصے میں امریکی مسلح افواج کو تنخواہیں ملتی رہیں گی۔
ایوانِ نمائندگان کے سپیکر جان بوہینر کے ایک ترجمان نے اس صورتحال کو منافقانہ قرار دیا ہے۔اقتدار کے ایوانوں میں ڈیمو کریٹس اور رپبلکنز کی اس جنگ کے درمیان امریکی عوام نے ایک سروے میں اس حکومتی محکموں کی بندش کی مخالفت کی ہے۔ کوئینی پیک یونیورسٹی کے جائزے کے مطابق تقریبا 72 فیصد افراد ہیلتھ کیئر بل کی وجہ سے ہونے والے اس شٹ ڈائون کے حق میں نہیں۔ یہ گزشتہ 17 برس میں پہلا موقع ہے کہ امریکی حکومت کو شٹ ڈائون کا سامنا کرنا پڑا ہے۔