واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے ایوان نمائندگان میں صحت عامہ کی دیکھ بھال سے متعلق قانون “اوباما کیئر” کے خاتمے کے لیے درکار ارکان کی تعداد نہ ہونے کے باعث ریپبلکنز نے اسے رائے شماری سے واپس لے لیا جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس “ناکامی” کی ذمہ داری ڈیموکریٹس قانون سازوں پر عائد کی ہے۔
“امریکن ہیلتھ کیئر ایکٹ” کے لیے کئی ہفتوں کی مسلسل مشاورت کے باوجود ریپبلکنز کو اپنی ہی جماعت کی طرف سے بھرپور حمایت حاصل نہ ہو سکی اور جمعہ کو انھیں یہ بل واپس لینا پڑا۔
جمعہ کو دیر گئے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے اس ناکامی کی ذمہ داری ڈیموکریٹس پر قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ “اگر ڈیموکریٹس ہمارے ساتھ چلتے اور ہمیں صحت کی دیکھ بھال کا ایک حقیقی بل دیتے تو مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ اس میں نینسی پلوسی اور چک شومر (ذمہ دار) ہیں کیونکہ وہ 100 فیصد اوباما کیئر کے ساتھ ہیں۔”
ان کے بقول فی الوقت صحت عامہ کے قانون سے متعلق کوئی نیا بل لانے پر غور نہیں کیا جا رہا ہے اور اب ان کا اگلا ہدف ٹیکس اصلاحات سے متعلق ہوگا۔
“ہم غالباً بڑی ٹیکس کٹوتیوں کی طرف جائیں گے، ٹیکس اصلاحات اب (ہمارا) اگلا مرحلہ ہے۔”
اس وقت امریکی کانگرس کے دونوں ایوانوں میں ریپبلکنز کو برتری حاصل ہے لیکن شائع شدہ اطلاعات کے مطابق دو درجن سے زائد ریپبلکن قانون ساز “اوباما کیئر” کو “امریکن ہیلتھ کیئر ایکٹ” سے تبدیل کرنے کے حامی نہیں ہیں۔
ایوان نمائندگا کے اسپیکر پال رائن کے مطابق جب یہ بات واضح ہو گئی کہ اس بل کو درکار 215 ووٹ نہیں مل سکیں گے تو صدر ٹرمپ کی مشاورت سے اس بل کو واپس لے لیا گیا۔
صحافیوں سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ “یہ ہم سب کے لیے ایک ناامید دن تھا۔۔۔ صدر نے اس بل کے لیے بھرپور کوشش کی تھی۔”