کینیڈین سائنسدانوں کے مطابق جو بوڑھے افراد اپنی جوانی میں ایتھلیٹ رہے یا ادھیڑ عمری میں باقاعدہ ورزش کرتے رہے، ان کے ‘عضلات اور پٹھے’ جوان رہتے ہیں اور عمر کے آخری حصے تک ان کی یہ حیثیت برقرار رہتی ہے۔
ایک تحقیق میں دنیا کے بہترین ایتھلیٹ کا موازنہ ان کے ہم عمر ایسے افراد سے کیا گیا جو ورزش نہیں کرتے اور پھر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ایتھلیٹ بڑھاپے میں دوسرے بوڑھوں کے مقابلے میں زیادہ جوان نظر آتے ہیں جبکہ ان کے پٹھے بھی دوسروں سے زیادہ مضبوط اور بہتر ہوتے ہیں۔
ایتھلیٹ کے عالمی چیمپئنز رہنے والوں کی ٹانگیں 80 اور 90 سال کی عمر میں بھی طاقتور رہتی ہیں جبکہ ایک عام انسان کے مقابلے میں ان کے پٹھوں کا گوشت 14 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اسی لئے ماہرین نے تندرست اور جوان رہنے کیلئے روزانہ کی بنیاد پر ورزش کا مشورہ دیا ہے۔