کراچی: معروف مذہبی اسکالر وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ صحت اور اقتدار اللہ کی دین ہے قدر کرنی چاہیے، قوم وزیر اعظم کی صحتیابی کیلئے دعاکریں ، وزیر اعظم اپنا محاسبہ کریں ، وزیراعظم کی ہارٹ سرجری سے ناقیدین کی الزام تراشیاں اور قیاس آرائیاں غلط ثابت ہوئی۔
وزیر اعظم نے ڈھائی سال میں سب سے زیادہ علماء ،مدارس اور دین سے محبت کرنے والوں کیخلاف اقدامات کیے، ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے معروف مذہبی اسکالر وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ وزیراعظم کی بیماری ملک وقوم کے لئے نیک شگون نہیں پوری قوم کو خصوصی دعائیں کرنی چاہئے کہ وزیر اعظم جلد صحت یاب ہوکر ملک واپس آئیں،اسمیں کوئی شک نہیں کہ بیماری میں بندہ اللہ کے زیادہ قریب ہوتاہے،اس حالت میں اللہ کی رجوع ایک فطری امرہے،قوم کواپنے وزیراعظم کیلئے دعائیں ضرورکرنی چاہئے،لیکن ہمارے وزیراعظم کواپنے گناہوں ،اقتدار اورکارناموں پرضرورغوروفکرکرناچاہئے۔
کیونکہ وزیراعظم کے اقدامات میں ہمیں مغرب کی خوشنودی کا عنصرغالب نظرآتاہے ،مغرب علماء ،مدارس اورمذہبی لوگوں سے کبھی خوش ہوا ہے نہ ہوگا،تمام تر قدغن انہیں پرلگایاجاتاہے ،گرفتاریاں،سزائیں اورغبارانہیں پرلاگوہوتاہے اورتواورتعلیم پرتوجہ دینے والی یہ حکومت غیرملکیوں کی مدارس میں آنے والوں کیلئے سب سے بڑی دشمن ثابت ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف کی جلد صحت یابی کیلئے دعاء کی جائے ایک طرف امریکا کی جانب بار ہا ڈو مور کے مطالبے اور دوسری جانب پانامالیکس کے انکشاف کے باعث ملک اس وقت حساس ترین دور سے گزر رہاہے ایسے موقع پر وزیر اعظم کا ملک میں نہ ہونا کسی المیہ سے کم نہیں ہے،انہوں نے کہاکہ ان کی غیر موجودگی میں اسحاق ڈار کو وزیر اعظم کے اختیارات دینا درست نہیں ہے کسی ایسے وزیر کو اختیارات دینے چاہیے جو اس کا اہل اور قوم سے مخلص ہو۔
انہوں نے کہاکہ ہم دعا گو ہیں اللہ وزیر اعظم کو جلد صحت کاملہ سے نوازے اور وہ ملک واپس آکر قوم کی خدمت کریں،انہوں نے کہاکہ صحت اور اقتدار اللہ کی دین ہے اس کی قدر کرنی چاہیے ،بیماری میں انسان اللہ کے زیادہ قریب ہوتاہے اسلئے وزیر اعظم کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے اقدامات پر غور کریں ، انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم بیمار ہیں اس میں کسی کو خوش نہیں ہونا چاہیے بلکہ ایسا وقت کسی پر بھی آسکتاہے ،انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے اقدامات اپنی جگہ مگر وہ اس وقت قوم کے وزیر اعظم ہیں قوم کی ذمہ داری بنتی ہے وہ اپنے وزیر اعظم کی صھت یابی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرے۔