کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سیو دی چلڈرن کے زیر اہتمام صوبہ سندھ میں صحت کے حوالے سے پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سندھ میں صحت کے سیکٹرز میں صورتحال کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں میں صحت کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل پر توجہ دی جائے اور عوام کو بنیادی صحت کی سہولتیں فراہم کئے جائیں اس سلسلے میں مقررین نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔
آئندہ بجٹ میں صحت کے حوالے سے اضافی بجٹ مختص کئے جائیں تاکہ تھر جیسے سانحات سے بچا جاسکے اور عوام خصوصاً بچوں کو صحت و تندروستی کے حوالے سے بہتر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنا ئی جاسکے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ سندھ حکومت صحت کے حوالے سے بہتر پالیسی بنا کر عوام کو صحت مند زندگی کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے اس حوالے سے غربت کے خاتمے تعلیم کے فروغ اور عوام کو بنیادی اور معیاری صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوششین کی جارہی ہیں خصوصاً ماں اور بچوں کی صحت کے حوالے سے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (فنکشنل ) کی رکن صوبائی اسمبلی سورتھ تھیبو نے کہاکہ سندھ میں صحت کی ابتر صورتحال کی وجہ سے تھر جیسے سانحات رونما ہوئے جس کی وجہ سے بچوں کی قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ایسے سانحات سے بچنے کے لئے حکومت سندھ عملی اقدامات کرے انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ تعلیم اور صحت کے حوالے سے بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور دیہی علاقوں میں صحت کے حوالے سے مشکلات کا شکار عوام کے مسائل کو حل کیا جائے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان پیڈریاٹرک ایسوسی ایشن پروفیسر اقبال میمن نے کہاکہ دور حاضر میں سب سے اہم مسئلہ ہے۔
مہلک امراض سے بچائو مگر افسوس حکومتی سطح پر کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے اس موقع پر سیو دی چلڈرن کے صوبائی منیجر اقبال ڈیتھو نے کہاکہ پچھلے سال صحت کے حوالے سے 53.4بلین کا بجٹ تھا اگر اس کا استعمال صحیح طریقے سے کیا جاتا تو مہلک امراض سے بہت حد تک نمٹا جاسکتا تھا امگر افسوس بجٹ کا درست استعمال نہیں کیا گیا۔
پرنسپل اکنامسٹ محمد صابر نے کہاکہ موجود دور میں پیدا ہونے والی مشکلات کو برابری کی بنیاد پر حل کیا جائے سندھ سے سوتیلی ماں جیسا ناروا سلوک نہ برتا جائے موجودہ آبادی کے تناسب سے امراض سے بچائو کے لئے 76.4فیصد بجٹ رکھا جائے انہوں نے کہاکہ پیدا ہونے سے سال بھر کے بچوں پر 21%بجٹ رکھا گیا جو کہ ناکافی ہے۔
سیمینار سے اپنے خطاب میں ڈاکٹر صاحب جان بدرنے کہاکہ صوبائی بجٹ میں صحت سیکٹر پر مختص بجٹ پر نظر ثانی کی جائے اور بنیادی صحت کے حوالے سے شہری اور دیہی علاقوں میں عوام کو درپیش مسائل سے چھٹکارہ دلا نے کے لئے غیر فعال ڈسپنسریز، میٹرینٹی ہومز، اور اسپتالوں کو فعال کیا جائے تاکہ عوام سستی اور معیاری طبی سہولیات سے استفادہ حاصل کرسکیں۔