ناشتے کے معاملے میں بڑے بھی کچھ کم نہیں ہیں ۔ کالج اور یونیورسٹی کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد ناشتہ کیے بغیر گھر سے نکلتی ہے اگر ان سے ناشتہ نہ کرنے کا سبب پوچھا جائے تو اکثریت کا جواب یہ ہوتا ہے کہ صبح صبح کچھ کھانے کو دل نہیں چاہتا ہے ۔
کچھ لوگ دیر ہو جانے کے ڈر سے ناشتہ نہیں کر پاتے ۔ تو اس کا حل یہ ہے کہ اپنے دل کو سمجھائیں کہ یہ آپ کی اپنی صحت کا معاملہ ہے۔ اگر ناشتہ نہیں کریں گے تو رفتہ رفتہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے اور آپ بآسانی مختلف بیماریوں کا شکار ہو جائیں گے۔ معدہ خالی ہونے کے باعث السر ہونے کا امکان رہتا ہے اور دوسری جانب ماحولیاتی آلودگی بھی آپ کیلئے زہر کا کام کرتی ہیں ۔ اسی طرح ملازمت پیشہ مرد حضرات عجلت کے باعث اور طبیعت کے مائل نہ ہونے کی وجہ سے ناشتہ نہیں کرتے اور اپنے دفتروں میں پہنچ کر ناشتے کے نام پر ایک کپ چائے پی لیتے ہیں۔ آخر لوگ ناشتے سے اتنا بھاگتے کیوں ہیں اور ناشتہ کرنے سے کتراتے کیوں ہیں؟ کہیں اس کی وجہ یہ تو نہیں کہ آپ روز ایک ہی چیز ناشتے میں دیکھ کر اکتا جاتے ہیں ۔ اور کھانے سے منا کر دیتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو اسکا بہت آسان حل ہے۔ آپ اپنی پسند کی چیز ناشتے میں کھائیں ۔ اللہ تعالیٰ نے بے حساب اور بے شمار غذائیت بخش چیزیں آپ کیلئے ہی تو بنائی۔ لوگ ناشتے پر اٹھا کھانا پسند کرتے ہیں۔آپ پر اٹھے کی جگہ سادہ روٹی کھائیں تو آپ کے لیے زیادہ سودمند ہوگی۔ ناشتے میں تلی ہوئی چیزیں کھانے سے اجتناب کریں تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ تلی ہوئی چیزیںکھانے سے سینے میں جلن بھی ہو سکتی ہے۔ اسی طرح فرائی انڈے کے بجائے ابلا ہوا انڈا کھانا زیادہ بہتر ہے۔
اس کے علاوہ ناشتے میں دلیہ کھا سکتے ہیں۔ یہ بہت ہی غذائیت بخش ناشتہ ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ رات کو دلیہ پکا کر فریج میں ٹھنڈا کر لیں۔ صبح ایک پیالہ دلیہ کھالیں
۔ چاہیںتو اس میں دودھ شامل کر لیں یا شہد ڈال کر بھی کھا سکتی ہیں۔ دلیہ کھانے کے فوائد میں سب سے اہم یہ ہے کہ یہ ریشہ دار غذا ہے جو آپ کو قبض سے بچاتی ہے۔ اس کے علاوہ دلیہ کھا کر آپ بہت بہتر محسوس کرتے ہیں ۔ اور آپ کو جلد بھوک نہیں لگتی ۔ ناشتے میں وارئٹی کیلئے آپ پھلوں کا تازہ جوس پی سکتے ہیں۔ مگر اس کے مقابلے میں بہتر ہے کہ آپ پورا پھل کھائیں ۔ کیونکہ پھلوں میں فائبر ہوتا ہے جو آپ کی مجموعی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔ پھلوں میں آپ سیب کھا سکتے ہیں ۔پپیتا کھانا بھی بہت فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ آپ ناشتے میں کیلے کھا سکتے ہیں۔ کیلے کھانا بہت فائدہ مند ہیں کیونکہ کیلے میں پوٹاسیم کی کافی مقدار پائی جاتی ہے تو آپ کے دل اور پٹھوں کے صحت کے لیے بہت ضروری ہے ۔ اگرآپ غذا کے معاملے میں بہت باخبر ہیں اور وزن کم کرنے کی مہم پر ہیں تب بھی ناشتہ کرنے میں غفلت ہر گزنہ برتیں کیونکہ ناشتہ کرنے سے آپ کا وزن تو ہر گز کم نہیںہوگا البتہ آپ مختلف بیماریوں اور کمزوری کا شکار ہو جائیں گے۔ آپ ناشتے میں وائٹ بریڈ کی جگہ براﺅن بریڈ کھا سکتے ہیں۔
فل کریم دودھ کی جگہ Skimmed دودھ پی سکتے ہیں دلیہ کا استعمال بھی آپ کے لیے فائدنہ مند ہے۔ یاد رکھیں کہ بسکٹ کیک پیسٹری اور بیکری کی دیگر اشیاء تازہ اور قدرتی چیزوں کا نعم البدل نہیں ہو سکتیں۔ جو بھی کھائیے اس کی غذائیت کو مد نظر رکھتے ہوئے کھائیے ۔ اس بات سے آپ پر واضح ہو گیا ہوگا کہ ناشتے کی کیا اہمیت ہے۔
برطانوی اخبار “گارجین” نے ایک تحقیق کے حوالے سے کہا ہے کہ 32 فیصد بچے اسکول جانے کی جلدی میں ناشتہ نہیں کر پاتے۔ ایسے بچوں میں دوران بلوغت دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ ایک تہائی بچوں کی تعداد جو ناشتہ نہیں کر پاتے کلاس میں غیر دلچسپی اور بے توجہ رہتے ہیں اور وہ موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں۔68فی صد طلبا گھر سے نکلنے سے قبل ناشتہ کرتے ہیں جب کہ 32فیصد ناشتہ نہیں کر پاتے۔اس تحقیق میں10سے16برس کی عمر کے4326برطانوی طلبا کو شامل کیا گیا۔26.6فی صد لڑکے اور 38.6 فی صد لڑکیاں ناشتہ نہیں کر پاتی ایسی 92 فیصد لڑکیاں موٹاپے کا شکار ہیں جب کہ لڑکوں میں یہ شرح 62 فیصد ہے۔اس تحقیق کو European Journal of Clinical Nutrition میں شائع کیا گیا۔