کیوں ہے چاہتوں پہ زوال سا

Heart

Heart

کیوں ہے چاہتوں پہ زوال سا
میرے دل میں ہے یہ خیال سا
کہ وصال ہو بے مثال سا
مجھے شائبہ کہ یہ عشق ہے
تبھی دل ہوا ہے نڈھال سا
سبھی درد اپنے بھلا دیے
اسے جب بھی دیکھا نہال سا
کیوں فصیلِ جاں پہ ہے بوجھ سا
کیوں ہے چاہتوں پہ زوال سا
تجھے عشق کرنا نہ راس تھا
تو نے کیوں یہ پالا وبال سا
تجھے پیار کرنا بھی جرم تھا
مجھے آج تک ہے ملال سا

زریں منور (امرت نگر میاں چنوں)