اس کے ہاتھوں سے جو خوشبوئے حنا آتی ہے
Posted on July 25, 2018 By Majid Khan آپکی شاعری, شاعری
Heart
دل کے ویرانے سے اکثر یہ ندا آتی ہے
پوچھ اس سے کہ مری یاد بتا آتی ہے
ساری محفل کو وہ مسحور بنا جاتی ہے
اس کے ہاتھوں سے جو خوشبوئے حنا آتی ہے
کل جو کہتے تھے مری آنکھ کا کاجل تم ہو
ان کو اب آنکھ ملانے سے حیا آتی ہے
چین لینے نہیں دیتے مجھے وہ بیتے دن
یاد آتے ہیں تو اشکوں کی ردا آتی ہے
مل گیا کوئی تمہیں ساتھ نبھانے والا
تم رہو شاد یہی لب پہ دعا آتی ہے
میری لیلی سے ملا دو مجھے کوئی یارو
مجھ کو صحرا سے یہ مجنوں کی ندا آتی ہے
ایک ہی شخص کو دل میں بسایا ہم نے
ہم کو اس نام سے اب بوئے جفا آتی ہے
ارشد ارشیؔ
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com