کراچی : معروف مذہبی اسکالرو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ شامت اعمال کے باعث ہم ہر طرح کی پریشانیوں میں مبتلا ہیں، گرمی کی شدت اعمال کا محاسبے کی دعوت دیتی ہے، معاشرے سے سود خوری، لوٹ مار، چوری، زنا، جھوٹ اور رشوت خوری جیسی برائیاںکا سدباب کرنے کی ضرورت ہے۔
علماء کرام انبیاء کے وارث ہیں ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں ان برائیوں کے سدباب کیلئے کوششیں کریں۔ ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ بدقسمتی سے اس ملک کو حکمران ایسے ملے ہیں جنہیں ہر دور میں اپنی تجوریاں بھرنے کی فکر رہی ہے، دوسری جانب آئے روز واقعات وسانحات رونماء ہورہے ہیں اس سب کے ذمہ دارصرف حکمران اور سسٹم نہیں بلکہ ہمارے اعمال کا بھی عمل دخل ہے۔
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جیسے تمہارے اعمال ہوں گے ایسے ہی تم پر حکمران مسلط کیے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ دوتین سال سے کراچی میں شدید گرمی کے باعث لوگ مر رہے ہیں اور بارشیں بھی نہیں ہو رہی ہے بارشوں کا نہ ہونا اور جان لیوا گرمی کا آنا اعمال کے محاسبے کی دعوت دیتے ہیں ہمیں ان تمام کاموں سے گریز کرنا چاہیے جو اللہ تعالیٰ کی ناراضی کا باعث ہیں۔
معاشرے میں اس وقت لوٹ مار، چوری، زنا، جھوٹ، رشوت خوری اور سود خوری کا عام ہونا اللہ کے غضب کو دعوت ہے، انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ قومی ور بین الاقوامی صورت حال کا تقاضا ہے کہ معاشرے کی اصلاح کیلئے انفرادی کوششوں کے ساتھ اجتماعی طور پر کوششیں کی جائیں عالم اسلام کیخلاف طرح طرح کے پروپگنڈے کیے جارہے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے مغربی آلہ کار نسل نو کو دین سے دور کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں مفتی محمدنعیم نے یوم مزدور کے حوالے سے کہاکہ محنت کے ذریعہ کما کر کھانا انسانی حمیت و خود داری کا تقاضا ہے، مغرب ہر دور میں مزدو ر کے استحصال کا باعث بناہے اوراسلام نے محنت مزدوری کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
حتی کہ انبیاء انبیا کرام جو اپنے اخلاق و کردار اور عزت و شرافت کے اعتبار سے اعلیٰ ہیں خود محنت اور مزدوری کی ہے اور اپنے ہاتھوں سے اپنی روزی کمائی ہے۔