کراچی: انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی رہنما اور امیر طلبہ محمد زبیر ہزاروی نے کہا ہے کہ عوام سے جھوٹ کہا جا رہا ہے، گرمی کی شدت سے مرنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہے، سندھ بھر میں بلخصوص کراچی کے کسی ہسپتال میں حفاظتی اقدامات ترجیح بنیادوں پر نہیں کئے گئے ہیں، اکثر مریض صرف بروقت علاج مہیا نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں
سندھ رینجرزنے حفاظتی کیمپ کا انعقاد کر کے عوام کی ڈھارس بندھائی ہے کہ کوئی تو ہے جو عوام کے لئے کچھ کر رہا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے مصنوعی بارش کا اعلان ایک فریب سے بڑھ کر کچھ نہیں تھا کیوں کہ مصنوعی بارش کے انعقاد کے لئے جدید مشینری اور لوازنات خرید کر انہیں قابل استعمال بنانا کر مصنوعی بادل بنانے کا عمل ایک مہینے سے زیادہ لیتا ہے اور اس کے بعد بھی کوئی ضمانت نہیں ہوتی ہے کہ بارش ہو ہی جائے گی
احمدآباد میں پیش آنے والے ایسے ہی حادثے کے دوران حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے صوبے بھر میں گرمی سے بچائو کی ایمرجنسی نافذ کردی تھی ،سندھ بھر میں سخت ترین گرمی کی لہر کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے انجمن طلبہ اسلام کے اخباری بیان میں امیر طلبہ محمد زبیر ہزاروی نے کہا کہ گرمی کی شدید لہر سے مرنے والوں کی تعداد 2500 سے تجاوز کر گئی ہے، متاثرین دس ہزار سے زیادہ ہیں، وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے وزیروں کے اپنے گھروں سے جنازے اٹھیں تو انہیں احساس ہوگا
قائم علی شاہ وادی سندھ کے ایک فرعون صفت انسان ہیں جن کی وجہ سے اب تک ہزاروں لوگ مر چکے ہیں، عام تعطیل صرف سندھ کے صوبائی سرکاری دفاتر کے لئے تھی، نجی ، نیم سرکاری اور وفاقی ادارے کھلے ہوئے تھ، انجمن طلبہ اسلام کے شعبہ رفاہ عامہ کے تحت مختلف ہسپتالوں کا دورہ کیا گیا جس میں مریضوں کے حوالے سے امدادی سامان کی فہرست ترتیب دی گئی،
اس موقع پر جنرل سیکرٹری سندھ نبیل مصطفائی نے امیر طلبہ محمد زبیر ہزاروی کو دورے کی بریفنگ دی، نبیل مصطفائی نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن نے گرمی سے بچائوء مہم کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت ہسپتالوں میں منرل واٹر، جوس، برف اور دیگرسامان فراہم کیا جائے گا۔ اس گرمی سے بچائو مہم کا آغاز ناظم ملیر ٹائون سید عمر فاروق کی خصوصی کاوش اور دیگر طلبہ کی پرخلوص محنت سے عمل میں آیا۔