خیرپور ناتھن شاہ (فیاض جعفری) خاتون جنت دختر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ بیبی فاطمہ الزھرہ سلام اللہ علیہا کی آمد اس دینا کے لیے باعث رحمت ہے۔ رسول خدا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لخت جگر سیدہ بیبی فاطمہ الزھرہ سلام للہ علیہا کوخواتین کے لیے مشعل راہ وہدایت قرار دیا گیااور خواتین کو آپ سلام اللہ علیہا کی اتباع و تقلید کا حکم دیا گیا۔
آپ کی زندگی بحیثیت بیٹی، زوجہ اور ماں ایک بہترین نمونہ ہے۔جس پر خواتین عمل کر کہ ایک کامیاب اسلامی معاشرہ تشکیل دے سکتی ہیں۔بحیثیت بیٹی آپ سلام اللہ علیہا نے اپنے مختصر عرصہ حیات اس انداز اور احسن طریقے سے سرانجام دیا کہ تمام خواتین کے لیے نمونہ عمل ہے۔تاریخی روایات سے یے بات ثابت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیٹی کا بے حد احترام کرتے تھے ۔جب بہی آپ سلام اللہ علیہا تشریف لاتیں تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوکر استقبال کرتے تھے۔
آپ سلام اللہ علیہا عزت و آبرو کی پاسبان اور عفت و حیا کی مکمل تصویر تھیں۔آپ سلام اللہ علیہا نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت کر کہ وہ راحت و سکون مہیا کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس گھر میں بیٹی نہ ہو وہ گھر خدا کی رحمت و برکت سے خالی ہے۔ بحیثیت زوجہ آپ سلام اللہ علیہا اپنے شوہر امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی غم خوار زوجہ تھیں۔ بحیثیت ماں آپ سلام اللہ علیہا کی اولاد امام حسن علیہ السلام ، اما م حسین علیہ السلام اور جناب سیدہ بیبی زینب سلام اللہ علیہا کی زندگی اعلیٰ تربیت کا اظہار ہے۔
امام حسین علیہ السلام نے ظلم و جبر کے خلاف قیام کر کہ یزیدیت کو نیست ونابود کیا۔ شہادت امام حسین علیہ السلام کے بعد کربلا، کوفہ اور شام کے بازاروں میں جناب سیدہ بیبی زینب سلام اللہ علیہا کے خطبے مشن حسینی کے ترجمان بنے اور مقصد حسین علیہ السلام کھل کر دنیا کے سامنے آگیا۔ جناب سیدہ بیبی فاطمہ الزھرہ سلام اللہ علیہا ایک عظیم اور مثالی خاتون کی روشن و پاکیزہ تصویر ہیں۔آپ سلام اللہ علیہا کی وصال 3 جما دالثانی 11 ہجری کو ہوئی۔آپ سلام اللہ علیہا کی طرز زندگی دنیا بھر کی خواتین کے لیے مشعل راہ ہے۔