موسلا دھار بارشوں سے دریاں میں تاحال طغیانی کیفیت برقرار ہے۔ دریائی موجیں سیلاب کی صورت اختیار کرگئی ہیں۔ منگلا ڈیم کی سطح کو ایک ہزار دو سو بیالیس فٹ لے جانے کا فیصلہ کیا ہے
موسلاد دھار بارشوں کا زور تو ٹوٹ گیا۔ لیکن حالیہ بارشوں کے نتیجے میں بپھرنے والی دریائی موجیں سیلاب کی صورت اختیار کرگئی ہیں۔ دریائے سندھ گڈو کے مقام پر پانی کی بلند ترین سطح دولاکھ اکتالیس ہزار پانچ سو جبکہ ڈان اسٹریم میں دولاکھ تیس ہزار چار سو کیوسک ہے۔ سکھربیراج پر بلند ترین سطح دولاکھ چودہ ہزار ایک سو جبکہ ڈان اسٹریم ایک لاکھ ستتر ہزار چار سو ہے۔
کوٹری بیراج پر اپ اسٹریم ایک لاکھ اکتیس ہزار آٹھ سو جبکہ ڈان اسٹریم ایک لاکھ اکیس ہزار نو سو ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ لیول ایک ہزار تیرہ کیوسک فٹ ہوگیا۔ حکام نے پانی کی سطح ایک ہزار دو سوبیالیس فٹ لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی کی آمد تیس ہزار آٹھ سو کیوسک اور اخراج پندرہ ہزار کیوسک فٹ ہوگیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق چشمہ کے مقام پر دریا سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ جبکہ تربیلا، کالاباغ، تونسہ، گڈو، اور نوشہرہ کے مقام پربھی نچلے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ دریائے کابل میں وارسک کے مقام پر پانی کا بہا ترپن ہزار پانچ سو بیس کیوسک فٹ کے ساتھ درمیان درجے کا سیلاب ہے۔ پشاور ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے تمام دریاں میں پانی کا بہا معمول کے مطابق ہے۔