ایچ ای سی نے جامعات کو این ٹی ایس ٹیسٹ کی 30 ستمبر تک اجازت دیدی

HEC

HEC

کراچی (جیوڈیسک) اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان نے سندھ سمیت ملک بھرکی نجی اور سرکاری جامعات کو این ٹی ایس کے تحت 30 ستمبر تک انٹری اور داخلہ ٹیسٹ کرانے کی اجازت دیدی ہے۔

سرکاری ونجی جامعات اور اسناد تفویض کرنے والے ادارے 30 ستمبر تک این ٹی ایس کے تحت ٹیسٹ کرانے کے مجاز ہیں، 30 ستمبرکے بعد انٹری اور داخلہ ٹیسٹ این ٹی ایس کے تحت نہیں کروایا جائے گا، مذکورہ رعایت لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے انٹراکورٹ اپیل کے بعد دی گئی ہے۔

مذکورہ فیصلے کے بعد ایچ ای سی سے مصدقہ (ایکریڈیشن) رکھنے والی سندھ کی میڈیکل جامعات ایم بی بی ایس کے داخلوں کے لیے این ٹی ایس کے تحت داخلہ ٹیسٹ کرانے کی مجاز نہیں ہوں گی۔

کیونکہ محکمہ صحت نے سندھ کی سرکاری میڈیکل جامعات میں ایم بی بی ایس کے داخلوں کے لیے انٹری ٹیسٹ اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں شیڈول کر رکھا ہے جبکہ ایچ ای سی کی جانب سے جامعات کو 30 ستمبرتک این ٹی ایس کے تحت ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔

اس حوالے سے ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر منصور اکبر خان کی جانب سے ملک بھرکی سرکاری ونجی جامعات اور اسناد تفویض کرنے والے اداروں کوایک خط 19 اگست کو جاری کیا گیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے۔

کہ ایچ ای سی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے فیصلے پر طلبا کے مفاد میں نظرثانی کی درخواست انٹراکورٹ اپیل کے تحت کی گئی تھی جس میں عدالت کی جانب سے ایچ ای سی کو این ٹی ایس کے ساتھ 30 مئی کے بعد کوئی نئے معاہدہ نہ کرنے کی تاریخ میں 30 ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔

جاری کیے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی اور این ٹی ایس کے مابین مروجہ سبجیکٹ، جنرل، گیٹ ٹیسٹ کی مذکورہ تاریخ تک توسیع کی جارہی ہے لہذا اسی حوالے سے ایم ایس،ایم فیل اور پی ایچ ڈی پروگرام ایچ ای سی کے کم ازکم قوانین کے تحت انھی ٹیسٹ کی بنیاد پر دیے جاسکتے ہیں۔