پشاور (جیوڈیسک) سردار مہتاب احمد خان کے گورنر بننے سے خالی ہونیوالی خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 45 پر 5 جون کو ہونیوالے ضمنی معرکہ کو مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف کے مابین محاذ آرائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
تحریک انصاف نے ضمنی الیکشن کی مہم کے دوران گورنر سردار مہتاب احمد خان پر اپنے چچا زاد بھائی اور بہنوئی سردار فرید عباسی کی کامیابی کیلیے صوبائی حکومت کے خرچے پر چلنے والے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا الزام عائد کیا ہے۔ اس الزام نے صوبے کی سیاست میں ہلچل مچادی ہے اور مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف نے بیانات کی توپوں کا رخ ایک دوسرے کی جانب موڑ دیا ہے جسکی وجہ سے ضمنی الیکشن کا معرکہ مزید کانٹے کا ہو گیا ہے۔
مخالفین کا الزام ہے کہ عائد کررہے ہیں کہ انھوں نے گورنر ہاؤس نتھیا گلی میں سرکل بکوٹ کی مختلف یونین کونسل کے عمائدین کو سرکاری خرچ پر کھانا کھلا کر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کا اعلان کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کا الزام ہے کہ عمران خان نے حالیہ جلسے میں بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دینے کا اعلان کرکے خیبرپختونخواحکومت کو بھی ضمنی الیکشن میں ملوث کر دیا ہے۔
الزامات ہیں کہ ایبٹ آبادکے اس ضمنی الیکشن میں الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔