کابل (جیوڈیسک) صوبہ ہلمند میں فوجی بیس سے آخری برطانوی اور امریکی فوجی دستے ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے واپس قندھار ائرفیلڈ بھیج دئیے گئے۔ میرین کمیونیکیشن افسر کیپٹن انتھونی نگیون نے بتایا فوجی اڈے کی افغان فورسز کو حوالگی ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔
ہم مہاجر نہیں لیکن یہ مناظر ویت نام کی یاد دلا رہے ہیں۔ اس وقت بھی اہلکار اسی طرح طیاروں کی جانب بھاگ رہے تھے۔ 24 گھنٹے کے دوران بیسچن اور لیورنک اڈوں سے فوجی سازوسامان کی منتقلی یقینی بنائی گئی ہے۔
برطانیہ کا آخری فوجی دستہ بھی افغانستان کے صوبے ہلمند سے وطن واپس لوٹ گیا اور برطانیہ میں کیے گئے ایک سروے میں 68 فیصد لوگوں کی رائے کے مطابق افغانستان میں کی گئی یہ کارروائی فائدے مند نہیں تھی۔
وزیرِ دفاع مائیکل فیلن نے بی بی سی کو بتایا کہ افغانستان کو پہلے سے بہتر جگہ بنا کر فوجی بلند سروں کے ساتھ واپس لوٹ رہے ہیں۔افغانستان شدت پسندوں اور االقاعدہ محفوظ پناہ گاہ نہیں رہا۔