کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے صوبہ ہلمند میں برطانوی فوجیوں کو تعینات کر دیا گیا۔ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ برطانیہ کے ایک چھوٹے فوجی دستے کو ہلمند بھیجا ہے جو نیٹو ٹیم کا حصہ ہیں لیکن یہ لڑائی میں شرکت نہیں کرے گا۔
یہ فوجی وسیع نیٹو ٹیم کا حصہ ہیں جو افغان نیشنل آرمی کو صلاح و مشورے دے رہی ہیں۔ انہیں جنگ کرنے کے لئے تعینات کیا گیا اور یہ کیمپ کے باہر تعینات نہیں رہیں گے۔کابل افغانستان میں حکام نے کہا ہے کہ صوبہ ہلمند کے قصبے سنگین میں طالبان جنگجوئوں کے محاصرے کے بعد افغان فورسز کو پولیس ہیڈ کوارٹر پر اپنا قبضہ قائم رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے تا ہم پورے ضلع پر قبضے کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔
ہلمند کے گورنر اور پولیس نے طالبان کی جانب سے قصبے پر قبضہ کرنے کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے ان اطلاعات کو بالکل غلط قرار دیا ہے۔ ادھر فوجی طیاروں سے سنگین میں محصور افغان فورسز کیلئے خوراک اور اسلحہ گرایا گیا ہے، طالبان کی پیش قدمی اور لڑائی جاری ہے۔
ترجمان وزارت دفاع نے بتایا سنگین میں لڑائی ہو رہی ہے۔ طالبان نے ضلع پر قبضہ کیا نہ فوجیوں کی ہلاکت کی رپورٹ درست ہیں، ایک مقامی شخص نے بتایا طالبان نے مقامی پولیس کمانڈر اور انٹیلی جنس کے اہلکاروں کو گھروں سے گھسیٹ کر گولیاں مار دیں۔ صرف گورنر ہائوس اور پولیس ہیڈ کوارٹر پر حکومت کا کنٹرول ہے مارٹر حملے میں میرا شیر خوار بچہ اور بیٹی زخمی ہوئے ہیں۔