ہلمند میں جاری لڑائی سے بیسیوں طالبان، فوجی اور شہری ہلاک

Kabul

Kabul

کابل (جیوڈیسک) علاقے کے عمائدین کا کہنا ہے کہ اس لڑائی میں دو ہزار خاندان اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ہلمند میں ایک دھماکے میں تین امریکی فوجی بھی مارے گئے تھے۔

اس علاقے میں تعینات برطانوی فوج نے گزشتہ ماہ یہ اگلی فوجی چوکی خالی کر دی تھی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ضلع سنگین ہلمند صوبے کے شمالی حصے میں واقع ہے۔

اور دفاعی اعتبار سے ایک حساس علاقہ ہے جہاں منشیات کے سمگلر اور طالبان بہت سرگرم ہیں اور اکثر اوقات مشتر کہ کارروائیاں کرتے ہیں۔ ہلمند صوبے کی سرحدیں پاکستان سے ملتی ہیں۔ پانچ روز سے جاری ان جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

طالبان نے دعوی کیا تھا کہ اس لڑائی میں ان کے صرف دو جنگجو مارے گئے ہیں جبکہ چالیس سے زیادہ فوجیوں کو انھوں نے ہلاک کر دیا ہے۔ ہلمندصوبے کے گورنر کے ترجمان سید عمر زاوک نے بتایا کہ پانچ دن کی اس لڑائی میں کم از کم اکیس فوجی ہلاک اور چالیس زخمی ہوگئے ہیں۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ پینتیس افغان فوجی اور اس سے دگنی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو طالبان نے ہلاک کر دیا ہے۔