مدد کی نیت اور طریقہ

Help

Help

تحریر : شاہ بانو میر

ایک بجلی کے کھمبے پر ایک کاغذ چپکا دیکھ کر میں قریب چل ا گیا اور اس پر لکھی تحریر پڑھنے لگا ،
لکھا تھا………!

برائے کرم ضرور پڑھیں
اس راستے پر کل میرا 50 روپیہ کا نوٹ کھو گیا ھے ، مجھے ٹھیک سے دکھائی نہیں دیتا جسے بھی ملے برائے کرم پہنچا دے نوازش ھوگی……………. !!!

ایڈریس:- ۔۔۔۔******۔۔۔۔*****۔۔۔
۔۔۔۔****۔۔۔۔****۔۔۔۔****۔۔۔۔****

یہ پڑھنے کے بعد مجھے بہت حیرت ہوئی کہ پچاس کا نوٹ کسی کے لیے اتنا ضروری ہے تو اس پتہ پر جانے کا ارادہ کیا اور اس گلی میں اس مکان کے دروازے پر آواز لگائی،
ایک ضعیفہ لاٹھی ٹیکتی ھوئی باھر آئی ، پوچھنے پر معلوم ھوا بڑی بی اکیلے رھتی ھیں اور کم دکھائی دیتا ھے ،

میں نے کہا ” ماں جی آپ کا پچاس کا نوٹ مجھے ملا ھے……….!
اسے دینے آیا ھوں؛

یہ سن کر بڑھیا رونے لگی !

بیٹا ……… !
ابھی تک قریب قریب 50 لوگ مجھے پچاس کا نوٹ دے گئے ھیں !
میں ان پڑھ ھوں ٹھیک سے دکھائی بھی نہیں دیتا ، پتا نہیں کون میری اس حالت کو دیکھ کر میری مدد کرنے کے لئے لکھ کر چلا گیا…….!! !

بہت اصرار کرنے پر مائی نے پیسے تو رکھ لئے لیکن ایک درخواست کی کہ بیٹا وہ میں نے نہیں لکھا کسی نے میری مدد کی خاطر لکھ دیا ھے جاتے ھوئے اسے پھاڑ کر پھنک دینا بیٹا !!

میں نے ھاں کہہ کر ٹال تو دیا؛ ؛؛
لیکن میرے ضمیر نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا کہ ان سبھی لوگوں سے بڑھیا نے وہ کاغذ پھاڑنے کے لئے کہا ھوگا مگر کسی نے نہیں پھاڑا ۔

زندگی میں ھم کتنے صحیح ھیں کتنے غلط یہ صرف دو ھی جانتے ھیں
ایک ” الله تعالیٰ ”
دوسرا ھمارا ” ضمیر ” ،
میرا دل اس شخص کے بارے میں سوچنے پر مجبور ھوگیا کہ وہ شخص کتنا مخلص ھوگا جس نے بڑھیا کی مدد کا یہ طریقہ تلاش کیا ، ضرورت مندوں کی امداد کے کئی طریقے ھیں میں نےاس شخص کو دل سے دعائیں دیں کہ کسی کی مدد کرنے کے کتنے طریقے ھیں صرف مدد کرنے کی نیت ھونی چاھیئے راستہ اور رہنمائی اللہ سبحانہ کی طرف سے ہوجاتی ہے……….. ?

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر