تحریر : مرزا رضوان دنیا میں بہت ہی کم ایسے لوگ ہوتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کے عطا کردہ رزق میں اپنے قریب ترین غریب اور بے سہارا لوگوں کو بھی اپنے ساتھ شامل کرتے ہیں ، یہاں اگر یوں کہا جائے تو بُرا نہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کی بے لوث خدمت کرنے کی توفیق بھی بہت کم ہی لوگوںکو دیتا ہے اور وہ ذات بابرکت اگر توفیق بھی بخشتا ہے تو ایسے بندوں کو جو اس ذات الٰہی کے بہت قریب ہوتے ہیں ۔مخلوق خدا کی بے لوث خدمت ایک ایسا صدقہ جاریہ ہے کہ جس کی بدولت انسان اللہ رب العزت کے بہت قریب ہوجاتا ہے اور اسی کی بدولت ایک ایساوصل عطاہوتا ہے کہ جو کبھی نہ تو ختم ہوتا ہے اور نہ ہی اس کو زوال آتا ہے کیونکہ اللہ رب العزت کے نزدیک اسکی مخلوق کی بے لوث خدمت بہت ہی محبوب اور مقبول ترین عمل ہے ، ایک ایسا عمل جس کا مقصد صرف و صرف اللہ تعالیٰ کی رضا ہے ، اور وہی ذات با برکت یقینا انسان کو اس کی نیک نیتی اور عشق الہٰی کے طفیل دنیا و آخرت میں عزت و آبرو ، عظمت و سربلندی سے سرفراز فرماتا ہے بلاشبہ مخلوق خدا کی بلاتفریق خدمت ہمارے نبی آخرالزماں حضور نبی کریم ۖ ، اصحابہ اکرام ، اہل بیعت ، اور بزرگان دین کی ہی ایک عظیم صفت ہے جو اللہ رب العزت جس کو چاہتاہے عطا کرتاہے پھر اسی صفت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ایک انسان پوری ”انسانیت”کی بھلائی کی شاہراہ پر گامزن ہو جاتا ہے۔
اسی نیک نیتی اور قرب الہٰی کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے آج بھی اللہ رب العزت کے ایسے بندے جن کو اللہ نے عطا کیا ہے اور اپنی مخلوق کی خدمت کی توفیق بخشی ہے مخلوق خدا کی بلاتفریق اور بے لوث خدمت کرنے کا فریضہ بطریق احسن سرانجام دے رہے ہیں ، جن میں ایک نام”فرزند لاہور” پاکستان مسلم لیگ ن لاہور کے سینئر رہنما اور چیئرمین پیرا گون سٹی، وائس چیئرمین ڈاکٹر اے کیو خان ٹرسٹ ہسپتال حاجی قیصر امین بٹ القادری کا بھی ہے جو کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں ، بے سہارا ، نادار ، بیوائوں اور یتمیوں کے سر پر دست شفقت رکھنا اور انکی ہر ممکن طریقے سے مدد کرنے کا جذبہ انہیں اپنے والدگرامی سابق ڈپٹی میئرلاہور الحاج محمد امین بٹ سے وراثت میں ملا ہے ۔جس کو عالم جوانی سے لیکر آج تک بغیر کسی تعطل کے حاجی قیصر امین بٹ القادری سرانجام دیتے آرہے ہیں ، یعنی سابق ڈپٹی میئر لاہور الحاج محمد امین بٹ نے جو پودا مخلوق خد اکی بے لوث خدمت کیلئے لگا یا تھا آج الحمداللہ تنا ور درخت کی صورت میں بے شمار بے سہارا لوگوں کا سہارا بن چکا ہے اور کئی گھرانوں کو کڑی دھوپ میں ”چھائوں ”بخشنے کی ڈگر پر گامزن ہے ۔رحمت عالم حضور نبی کریم ۖ سے والہانہ عشق ومحبت سے چلنے والا یہ سلسلہ اب ایک نہ رکنے والا قافلہ بن چکاہے ، غریبوں ، مسکینوں اور بے سہارا افراد کیلئے اس ”مسیحا”میں عاجزی و انکساری اپنی مثال آپ ہے جبکہ کوئی ان کو ”گدائے مدینہ ”تو کوئی ”سگ داتا علی ہجویری ”کے معتبر القابات سے یاد کرتا ہے۔
بہت مرتبہ اس غریبوں کے ”مسیحا”سے بالمشافہ ملاقات بھی ہوئی اور سیر حاصل گفتگو بھی ، ساری ساری رات نعت گوئی اور نعت رسول مقبول ۖ سننے کے بہت شوقین اس انسان سے ایک ہی بات اخذ کی گئی کہ ہر مرتبہ یہ انسان حضور نبی کریم ۖ کی مدحہ سرائی کے دوران آبدیدہ ہوکر اللہ رب العزت کی طرف کی جانیوالی عنایات کا شکر بجا لانے میں محو ہوجاتاہے ، اور ان کا کہنا ہے کہ مجھ پر اللہ رب العزت کا جتنا بھی کرم ہے جس قدر بھی مجھے اس ذات بابرکت نے نواز ہ ہے یہ سب نبی آخرالزماں حضور نبی کریم ۖ ، اہل بیعت ، آل رسول اور بزرگان دین سمیت میرے ماں باپ کی نظر رحمت اور دعائوں کا ثمر ہے یہ سب اللہ تعالیٰ کی خاص عنایت ہے جس کا میں جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے اور پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے ہی خزانے غیب سے اپنی مخلوق کی بے لوث خدمت اور بھلائی کی جو مجھ سے ڈیوٹی لے رہا ہے اس کا تو شکر ادا ہی نہیں ہوسکتا ، اس شکر بس یونہی ادا ہوسکتا ہے کہ عوامی خدمت کی اپنی خاندانی روایات کو باہرصورت جاری و ساری رکھوں اور انشاء اللہ جب تک میری زندگی ہے میں اس نیک مشن کو جاری رکھوں گا۔
اللہ رب العزت اور اس کے پیارے حبیب حضورنبی کریم ۖ کی خاص نظر رحمت سے مخلو ق خدا کی بلاتفریق خدمت کو مزید فراوانی بخشتے ہوئے مسلم لیگ ن لاہور کے سینئر رہنما اور چیئرمین پیر ا گون سٹی حاجی قیصر امین بٹ القادری نے اپنے والد گرامی سابق ڈپٹی میئر لاہور الحاج محمد امین بٹ کی یاد میں اپنی رہائش گاہ 180راوی پارک راوی روڈ لاہور میں ” غریب نواز لنگر”کے نام سے غریب و نادار، بے سہارا ، یتمیوں و مسکینوں کو روزانہ کی بنیاد پردوپہرکے وقت کابہترین کھانامفت کھلانے کاافتتاح کردیا ہے ، ابتدا ہی میں مردوخواتین، بچوں اور بوڑھوں کی کثیر تعداد اس سے مستفید ہورہی ہے ۔ اس ” غریب نواز لنگر”کا باقاعدہ افتتاح یکم فروری 2017ء کو کیا گیاہے ،مسلم لیگ ن لاہور کے سینئر رہنما حاجی قیصر امین بٹ کاکہنا ہے کہ فی الحال ا س” غریب نواز لنگر”کا آغاز صرف دوپہر کے کھانے سے کیا گیا ہے لیکن انشاء اللہ عنقریب اللہ رب العزت کے خاص فضل و کرم اور اس کے پیارے حبیب حضورنبی کریم ۖ کی حاص نظر رحمت سے غریب و بے سہارا لوگوں کو یہ لنگر 3وقت ملاکرے گا ،ان کا کہنا تھاکہ یہ اللہ رب العزت کا فرمان ہے کہ جو اللہ کے کاموں میں لگ جاتا ہے اللہ رب العزت اس کے کاموں میں لگ جاتاہے ،اور مخلو ق خدا کی بے لوث خدمت بالخصوص بھوکوں کو کھانا کھلانا انسان کو اللہ رب العزت کے قرب خاص کی سعادت سے نوازتا ہے، ” غریب نواز لنگر”کے ذریعے غریبوں کو کھانا کھلانے میں میرا کوئی کمال نہیں یہ سب اللہ رب العزت کے پیارے حبیب حضور نبی کریم ۖ کا صدقہ ہے اور اللہ تعالیٰ کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے اس قابل سمجھا ۔۔۔ جبکہ لنگر کھلانے کے انتظامات بھی دیدنی ہیں، بلکہ حاجی قیصر امین بٹ اکثر نعتیہ اشار پڑھتے ہیں کہ
یانبی ۖ سب کرم ہے تمہارا یہ جو وارے نیارے ہوئے ہیں اب کمی کا تصور بھی کیسا جب سے منگتے تمہارے ہوئے ہیں
اپنی عشق بار آنکھوں سے اپنے والد گرامی اور سابق ڈپٹی میئر لاہور الحاج محمد امین بٹ کا ذکر کرتے ہوئے حاجی قیصر امین بٹ القادری بتاتے ہیں کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ”باباجان”ہر لمحہ غریبوں اور محتاجوں کی خدمت کیلئے بے چین رہتے ، ان کو معلوم ہوجائے کہ کوئی سائل ان کے دروازے پر آیا ہے خواہ کوئی بھی وقت ہو بس اس کی حاجت کے فوری حل کیلئے دوڑ پڑتے ، یہ سب ان کی عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار میری تربیت ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی والدہ محترمہ اور اپنے والد گرامی الحاج محمد امین بٹ کے درجات کی بلندی کیلئے سمیت رضائے الٰہی و قرب الٰہی کے عظیم منصب پر فائز ہونے کی جستجو لے کر ” غریب نواز لنگر”کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ انشاء اللہ ماضی کی طرح عوامی خدمت کی اپنی خاندانی روایات کو ہر صورت برقرار رکھوں گاکیونکہ نماز کی ادائیگی اور ذکر الٰہی کے بعد اگر دل کو سکون ملتا ہے تو وہ صرف غریبوں کی مدد کرنے سے ملتا ہے ۔اکثر لوگ ان سے کہتے ہیں کہ آپ غیر مستحقین کی مدد کیوں کرتے ہیں ؟حاجی قیصر امین بٹ القادری کہتے ہیں کہ میں حقداروں کی مدد اس لئے کرتا ہوں کہ ان کی مدد کرنا اپنے لئے سعادت سمجھتا ہوں اور خدا جہاں میں مستحق ہوں گا تو میری بھی مدد کرے گا مگر غیر مستحقین کی امداد اس لئے کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ مجھ سے گنہگار کی بھی وہاں مدد کرے گا جہاں میں اس کی رحمت کا حقدار نہیں ہوگا یعنی یہاں ہم دیکھتے ہیں کہ کسی کی مدد کرتے وقت اس بات کا خصوصی طور پر دھیان رکھا جاتا ہے کہ کیا یہ اس کا حقدار بھی ہے کہ نہیں ،سوال کرنیوالے اور مدد کیلئے آنیوالے کی ہر ممکن طریقے سے مدد کردینی چاہیئے خواہ وہ اس کا حقدار ہے یانہیں جتنی بھی آپ اسطاعت رکھتے ہیں ،جبکہ میرایہ ایمان ہے کہ اگر ہم اس کی مدد بھی کردیں جو حقدار نہیں تو یقینا اللہ تعالیٰ بھی ہم پر رحمت کرے گا جہاں پر ہم اس کی رحمت کے حقدار نہیں ہوں گے ۔اور ویسے بھی میری خاندانی روایات میں یہ سب ضروری نہیں کہ کون حقدار ہے اور کون نہیں ۔۔۔اگر ہے تو مدد کردینی چاہئے ، اللہ رب العزت ہمیں اپنی مخلوق کی مزید خدمت کی توفیق عطا فرمائے (آمین )