کہوٹہ (جیوڈیسک) پاکستان میں مقامی سطح پر ہیپا ٹائٹس سی کی جعلی گولیوں کی تیاری کا انکشاف، مقامی ادویہ ساز فیکٹری سے کروڑوں روپے مالیت کی جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی بھاری مقدار بر آمد کر لی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایف آئی اے کی مدد سے وفاقی دارالحکومت کے نواحی علاقے کہوٹہ انڈسٹریل ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے مقامی ادویہ ساز فیکٹری سے کروڑوں روپے مالیت کی جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی بھاری مقدار بر آمد کر لیں۔
ڈریپ ذرائع کے مطابق ادویہ ساز فیکٹری میں سوفاس بائر کے نام سے ہیپاٹائٹس کی جعلی گولیوں کی تیاری کی اطلاع پر ڈریپ حکام نے ایف آئی اے کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے فیکٹری پر چھاپہ مارا۔
چھاپے کے وقت فیکٹری کے مین گیٹ پر تالہ پڑا ہوا تھا تاہم چیک کرنے پر فیکٹری کے اندر ادویات کی تیاری کا عمل جاری تھا ۔ڈریپ حکام کی جانب سے پڑتال کرنے پر معلوم ہوا کہ فیکٹری میں جعلی سوفاس بائر نامی گولیاں تیار کی جار ہی تھیں جو ہیپا ٹائٹس سی کے مرض میں استعمال کی جاتی ہیں۔
جانچ پڑتال کے دوران فیکٹری سے منسوخ شدہ رجسٹریشن والی ایوور لانگ نامی گولی کی بھاری مقدار بھی بر آمد کر لی گئی ۔ذرائع کے مطابق ادویات کی چار مختلف رنگوں میں پیکنگ کا عمل بھی جاری تھا۔ جبکہ دوائی کی بھاری مقدار مارکیٹ بھجوائی جا چکی تھیں۔
ڈریپ حکام کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک میں ہیپا ٹائٹس سی کیلئے استعمال ہونے والی ادویات کی مقامی سطح پر تیاری کی تاحال اجازت نہیں دی گئی۔
ہیپا ٹائٹس سی کی ویکسین کی جدید گولی صرف بیرون ملک سے منگوائی جا سکتی ہیں ۔ایف آئی اے نے موقع سے تین افراد گرفتار کر کے ڈرگ ایکٹ 1976کے تحت مقدمہ درج جبکہ فیکٹری سیل کر دی ہے۔
مذکورہ فیکٹری پر چھاپہ جعلی گولیوں کی غیر قانونی طور پر تیاری کی اطلاع پر مارا گیا جبکہ کارروائی وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کی خصوصی ہدایت پر کی گئی۔