لبنان (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان میں برطانیہ کے سفیر کرس ریمپلنگ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ سمیت کچھ جماعتوں کے طرز عمل سے لبنان میں امن مجروح ہوا ہے۔ پیٹری مارک بشارا بٹروشیو سے ملاقات کے دوران انہوں نے مشکل معاشی صورتحال اور لبنان کو درپیش مشکلات کے بارے میں بات کی۔ برطانوی سفیر نے اس نازک مرحلے پر لبنان میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔
برطانوی سفیر کا کہنا تھا کہ لبنان میں جلد از جلد عوام کی منشا کے مطابق حکومت کی تشکیل ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی عہدیداروں کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیئے اور یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔ قبل ازیں ہیومن رائٹس واچ نے بدھ کو کہا کہ لبنانی سیکیورٹی فورسز نے بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکوں کے بعد پرامن احتجاج کرنے والے مظاہرین پر ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا اور نہتے مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلائیں گئیں۔
خیال رہے کہ 4 اگست کو بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 180 افراد ہلاک ، 6000 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔ دھماکوں سے شہر اور بندرگاہ کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے طبی عملے سمیت لوگوں پر ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔ پولیس نے مظاہرین پر براہ راست آتشیں ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا ہے۔