حزب اللہ لبنانیوں کی قیمت پر دولت جمع کرنا جاری رکھے ہوئے ہے: بلینکن

Antony Blinken

Antony Blinken

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلینکن نے لبنانی حزب اللہ پر الزام لگایا کہ وہ “غیر قانونی” سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے اور اقتصادی بحران کے شکار لبنانی عوام کی قیمت پر دولت جمع کر رہی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان میں ان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حزب اللہ سے منسلک تین افراد کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنا لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے۔ حزب اللہ کی سرگرمیاں لبنان کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ اور اس کے شراکت دار لبنانی عوام کے مفادات سے زیادہ اپنے اور ایران کے مفادات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ امریکا نے منگل کے روز ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ سے منسلک تین افراد اور ایک ادارے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے حزب اللہ کے تین فنانسر عادل دیاب، علی محمد ضعون اور جہاد سالم علامہ پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس کے علاوہ ان سے وابستہ ایک سیاحتی کمپنی “دارالسلام” جس کا مرکزی دفتر لبنان میں قائم ہے، پر بھی پابندیاں عاید ہیں۔

وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے تین افراد اور ان کی کمپنی پر ایسے وقت میں پابندیاں عائد کی ہیں جب لبنان کی معیشت ایک غیر معمولی بحران کا سامنا کر رہی ہے۔ حزب اللہ لبنانی حکومت کے ایک حصے کے طور پراقتصادی اصلاحات کو روک رہی ہے۔

وزارت خزانہ نے بیان میں مزید کہا کہ کاروباری افراد جیسے کہ آج جن کی شناخت کی گئی ہے حزب اللہ اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں اور لبنان کے سیاسی اداروں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔

امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ منگل کی کارروائی میں امریکا میں واقع تینوں تاجروں کی تمام جائیدادوں اور کاروبار پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔