یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیر دفاع موشے یعلون کا کہنا ہے کہ انہیں حزب اللہ کا ایک پیغام ملا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تنظیم مزید تشدد نہیں چاہتی، اسرائیلی افواج مستعد ہیں اور کسی بھی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہونے کہاہے کہ حزب اللہ کو اپنے کیے کی قیمت چکانی ہو گی، مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں کی سرحدی دیہات کے اوپر پروازیں جاری ہیں۔ بدھ کو متنازع شیباعہ کے علاقے میں ایک فوجی گاڑی پر ٹینک شکن میزائل سے حملے میں 2اسرائیلی فوجی ہلاک اور 7زخمی ہوگئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے اس حملے کے بعد مغربی لبنان کے کئی علاقوں میں گولہ باری بھی کی ہے ۔خطے کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس نیویارک میں ہو رہا ہے یہ اجلاس فرانس کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔
لبنان میں تعینات اقوامِ متحدہ کے سینئراہلکار نے کہا ہے کہ فریقین حالات کو بگڑنے سے بچانے کے لیے حتی الامکان تحمل کا مظاہرہ کریں۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم نے سیکیورٹی امور پر ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی اس حملے کے پیچھے ہے، اسے اس کی پوری قیمت چکانا ہوگی۔
کچھ عرصے سے ایران، گولان کے پہاڑی علاقے میں حزب اللہ کے ذریعے ہمارے خلاف ایک اور دہشت گرد محاذ کھولنے کی کوششیں کر رہا ہے جس کے خلاف ہم سخت اور ذمہ دارانہ کارروائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے لبنان اور شام کو بھی اس حملے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ لبنانی حکومت اور شامی صدر بشار الاسد پر بھی ایسے حملوں کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے جو ان کے علاقوں سے ہورہے ہیں۔
ان تمام واقعات کی صورت میں ہمارا مقصد اسرائیلی کی ریاست کا دفاع کرنا اور اسرائیلی ریاست اور شہریوں کی سلامتی ہے اس لیے ہم نے کارروائی کی اور کارروائیاں کرتے رہیں گے۔