ہائی کورٹ نے ڈاکٹر ثمرہ خرم کے خلاف رٹ نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج دی

Muhammad Imran Salafi

Muhammad Imran Salafi

مصطفی آباد/للیانی: ہائی کورٹ نے سیکرٹری ہیلتھ، ای ڈی او ہیلتھ قصور و انچارج رورل سنٹر مصطفی آباد ڈاکٹر ثمرہ خرم کے خلاف رٹ نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی، تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس سید منصور علی شاہ کی عدالت میں کاشف علی نامی شخص نے سیکرٹری ہیلتھ، ای ڈی او قصور و انچارج رورل ہیلتھ سنٹر مصطفی آباد ڈاکٹر ثمرہ خرم کے خلاف دائر کی گئی رٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ ڈاکٹر ثمرہ خرم ان لیگل طریقے سے بطور سنیئر میڈیکل آفیسر کام کر رہی ہے۔

اس کو وہاں سے ہٹاکر ڈاکٹر نذیر یا کسی اور شخص کو بطور ایس ایم او تعینات کیا جائے، جس کو عدالت عالیہ نے سیکرٹری ہیلتھ اور ای ڈی او ہیلتھ قصور کی رپورٹ جس میں ڈاکٹر ثمرہ خرم کی بہترین کارگردگی کو سراہا گیا تھا کو مد نظر رکھتے ہوئے دائر کردہ رٹ کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا، جس پر شہر کی سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے خوشی کا اظہار کیا گیا،