کوٹ چھٹہ (نامہ نگار) کوٹ چھٹہ سے جھوک اترا، جکھڑ امام شاہ سے چلنے والی ہائی ایس کے مالکان نے اوور لوڈنگ کو معمول بنا لیا ہے ہائی ایس کے پیچھے پائیدان اور چھتوں پر نوجونوں اور بزرگوں کو سردی میں کھڑا کر دیا جاتا ہے جس سے آئے روز حادثات معمول بن چکے ہیں اور کئی گھروں کے چراغ گل اور درجنوں افراد معزوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
ہائی ایس کا عملہ سیٹوں پر چار کی بجائے پانچ پانچ عورتیں بٹھا دیتے ہیں احتجاج کرنی والی عورت کو گالی گلوچ کر کے راستے میں ہی اتار دیا جاتا ہے اور اس کے علاوہ اوور چار جنگوصولی معمول بن چکی ہے۔
شہریوں نے متعدد بار متعلقہ اداروں کو اس بارے درخا ستیں گزار ی ہیں مگر ان کے بااثر ہونے کی وجہ سے آج تک عمل نہ ہو سکا حالانکہ شہریوں نے وفد کی صورت میں مقامی ایس ایچ او کو بھی اس بارے آگاہ کیا مگر انہوں نے وعدوں پر ہی ٹرخا رکھا ہے علاقہ کے سیاسی و سماجی محمد اقبال گجر ،محمد نواز ،ارشاد احمد ،محمد حسین ،سعید احمد و دیگر درجنوں افراد نے اعلیٰ حکام سے اس بارے نوٹس لینے کا بھر پور مطالبہ کیا ہے۔