ہائی اسپیڈ ڈیزل سے تیار بجلی پر 22 تا 37 فیصد سیلز ٹیکس عائد

Diesel

Diesel

اسلام آباد (جیوڈیسک) ایف بی آر نے جنوری سے جون 2015 تک ہائی اسپیڈ ڈیزل سے تیار ہونے والی بجلی پر22 سے37 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا۔ ایف بی آر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی پیداواری کمپنیوں سے مذکورہ عرصے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل سے تیار جتنی بجلی سپلائی کی گئی ہے اس پر مذکورہ شرح سے سیلز ٹیکس لیا جائیگا، یہ قدم آئی پی پیز کی ایڈجسٹمنٹ کیلیے اٹھایا کیونکہ جن مہینوں کیلیے سیلز ٹیکس کی شرح کا اعلان کیا گیا ہے۔

ان میں تیل کی عالمی قیمتوں میں ہونے والی ردوبدل کے تناظر میں ملک میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں بھی ردوبدل کی گئی تھی اس لیے اب یہ ٹیکنیکل ایس آر او جاری کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے ترجمان شاہد حسین اسد کا کہنا ہے کہ اس ایس آر او سے ان آئی پی پیز کیلیے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں کسی قسم کا کوئی فرق نہیں پڑے گا، یہ صرف ٹیکنیکل ایس آر او ہے تاہم ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلیے یہ قدم اٹھایا ہے کیونکہ رواں مالی سال کیلیے ٹیکس وصولیوں کا نظر ثانی شدہ ہدف بھی پورا کرنا مشکل ہے۔

اگر یہ ہدف پورا نہیں ہوتا اور شارٹ فال زیادہ ہوتا ہے تو اسے آئندہ مالی سال کا ریونیو کا ہدف بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔گزشتہ روز جاری ایس آر او نمبر 600(I)/2015 کے مطابق بجلی کی پیداواری کمپنی کی جانب سے جنوری2015 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل سے تیار کردہ بجلی کی سپلائی پر 22فیصد، فروری میں27،مارچ 37، اپریل 32، مئی34اور پیداواری کمپنی کی جانب سے جون میں ہائی اسپیڈ ڈیزل سے تیار کردہ بجلی کی سپلائی پر28 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔