لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زببر حفیظ نے کہا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ میں تحقیق کے لئے رقم مختص کی جائے، موجودہ بجٹ میں ستانونے فیصد تنخواہوں کی مد میں خرچ کیا جا رہا ہے جبکہ تین فیصد تحقیق اور دیگر اخراجات کے لئے مختص ہے۔ تحقیق کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ، تحقیق کی بجائے طلبہ کو ڈائون لوڈنگ نیشن بنا دیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں تنظیمی دورے کے دوران ذمہ داران کے مختلف اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ تعلیم کا حصول غریب اور متوسط گھرانوں کے طلبہ کے لئے ممکن بنایا جائے۔ سکالر شپس کی تعداد میں فوری اضافہ کیا جائے۔
پاکستان میں کل تعلیم کے بجٹ کا صرف دس فیصد ہائیر ایجوکیشن پر مختص کیا جاتا ہے جبکہ پڑوسی ممالک میں تیس فیصد بجٹ اعلی تعلیم پر خرچ کیا جارہا ہے۔اس سے حکومت کی تعلیم کی بہتری کے لئے سنجیدگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تعلیم ریاست کا فرض ہے اور حکمرانوں کی اس فرض سے غفلت سمجھ سے بالا ہے۔ ناظم اعلیٰ نے اپنے دورے کے دوران لا کالج، ہیلے کالج، آئی ای آر،کیمیکل ، سوشیالوجی ، آئی بی اے اور ماس کمیونکیشن سمیت تمام شعبہ جات میں موجود ذمہ داران سے خصوصی ملاقاتیں بھی کیں۔