ریاض (جیوڈیسک) خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے سعودی طلبہ و طالبات کے بیرون ملک اعلیٰ تعلیم پانے کے لیے سرکاری سکالر شپ جاری کیا گیا مگر شریعی تقاضوں کے مطابق طالبات کے ساتھ کسی محرم کا بیرون ملک ہونا لازمی قرار دیا گیا۔
اس شرط نے ایک نئے رجحان کو جنم دیا جن طالبات کے باپ یا بھائی نہیں ہوتے وہ طالبات شادی کو اولین ترجیح دے رہی ہیں۔ ایسے میں طالبات سکالر شپ کے حصول کے لئے ایسے لڑکوں سے شادی کروا رہی ہیں جو کنوارے ہوں اور پہلے سے بیرون ملک تعلیم کے لیے موجود ہوں۔
معاشرتی تعلقات کے ماہرین اسے سعودی ثقافت پر حملہ اور دہشتگردی کے لیے نئے ذرائع کی فراہمی قرار دے رہے ہیں۔