شاہراہ دستور فوڈ پارک میں تبدیل دھرنوں سے خوانچہ فروشوں کی چاندی

Vendors

Vendors

اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی جانب سے ریڈ زون میں جاری دھرنوں نے جہاں ملکی معیشت کو اربوں کا نقصان پہنچایا ہے وہاں خوانچہ فروشوں کا کاروبار خوب چمک رہا ہے۔ روزنامہ دنیا سروے کے مطابق عوامی تحریک کے دھرنے کے مقام شاہراہ دستور اور تحریک انصاف کے دھرنے کے مقام ڈی چوک اور اس کے گردو نواح میں شاید ہی کوئی ایسی جگہ، فٹ پاتھ، راہداری یا گرین بیلٹ کا حصہ موجود ہو جہاں کوئی خوانچہ فروش موجود نہ ہو۔

ریڈ زون کی گرین بیلٹس، شاہراہوں ، فٹ پاتھ اور راہداریوں میں پاپڑ، چاٹ، گول گپے ، آئس کریم، املی آلو بخارے کا شربت، فروٹ، ملک شیک، چھلی فروخت کئے جانے کے علاوہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی شرٹس، ٹوپیاں، جھنڈیاں، مفلر، چھتریاں، سٹیکر، سکارف، لاکٹ، رسٹ بینڈ اور بیجز تک فروخت کئے جا رہے ہیں۔ دھرنوں کے شرکاء خود بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہنے پر مجبور ہیں کہ ریڈ زون ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ’’فوڈ پارک ‘‘کا منظر پیش کر رہا ہے جہاں پر ہر قسم کے کھانے ، ریفریشمنٹ کے آئٹم فروخت کئے جارہے ہیں۔

خوانچہ فروشوں نے ریڈ زون میں جاری دھرنوں کا خوب فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک بھر سے آنے والے دھرنے کے شرکاء کی جیبیں صاف کرنا شروع کر دی ہیں۔روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ ریڈ زون میں پچاس روپے کی چیز سو روپے میں فروخت کی جا رہی ہے مگر مجبوری ہے منہ مانگی قیمت دے کر بھوک پیاس بجھانی پڑتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک کی گرین بیلٹس پر گول گپوں ، چنا چاٹ اور دہی بھلے کی فی پلیٹ سو روپے میں فروخت کی جا رہی ہے ۔ اسی طرح کارکنوں کا کہنا ہے کہ پھل فروشوں نے بھی کیلے ،آڑو، آم اور سیب کی قیمتیں دوگنا سے بھی زیادہ لگا رکھی ہیں۔

کیلا 150 روپے درجن، سندھڑی 200 اور لنگڑا آم 100روپے فی کلو تک فروخت کئے جا رہے ہیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ دھرنے میں موجود زیادہ تر افراد تو وہی کھانا کھاتے ہیں جو ان کی انتظامیہ انہیں فراہم کر رہی ہے مگر کبھی کبھار منہ کا مزا تبدیل کرنے کے لئے شاہراہ کے کنارے، گرین بیلٹس اور فٹ پاتھوں پر پلائو کباب، شربت، منرل واٹر، جوس، پاپڑ، چاٹ، ریوڑیاں، دال، چھلیاں، آئس کریم اور کھانے پینے کی دیگر اشیاء بھی خریدنا پڑتی ہیں۔