نیویارک (جیوڈیسک) امریکہ میں عہدۂ صدارت کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ وہ اب بہتر محسوس کر رہی ہیں۔ اس سے قبل نیویارک میں نائن الیون کی ایک تقریبات سے جلد چلے جانے کے بعد ان کی صحت سے متعلق خدشات ظاہر کیے گئے تھے۔
ان کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز ہلیری کلنٹن کو نمونیا تشخیص کیا گیا تھا اور سنیچر کو نیویارک میں تقریب کے دوران وہ ’ڈی ہائی ڈریٹ‘ یعنی ان کے جسم میں پانی کی کمی کے باعث بیمار ہوئیں۔
ان کی انتخابی مہم کے اہلکاروں کے مطابق ناسازیِ طبع کے باعث جلد اُٹھ گئیں اور وہاں سے اپنی بیٹی کے گھر چلی گئیں تھیں۔
ان کے رپبلکن مخالفین نے ان کی جسمانی صحت کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ سنہ 2012 میں خون کے جمنے کے باعث کی جانی والی سرجری سے مکمل طور پر صحت یاب ہو چکی ہیں۔
ہلیری کلنٹن کی ذاتی معالج لیزا بارڈیک نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ ’ان کی صحت بہترین ہے اور وہ امریکہ کے صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے کے قابل ہیں۔‘
ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہلیری کلنٹن کو ان کے ساتھی سہارا دے کر گاڑی تک لے کر گئے ہیں کلنٹن کے مہم کے اہلکاروں نے مخالفین پر ان کی صحت کے حوالے سے افواہیں پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔
اپنی بیٹی کے گھر سے باہر آنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’اب میں بہتر محسوس کر رہی ہوں۔ نیویارک میں ایک بہت خوبصورت دن ہے۔‘
ٹوئٹر پر پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہلیری کلنٹن کو ان کے ساتھی سہارا دے کر گاڑی تک لے کر گئے ہیں۔
ہلیری کلنٹن کے انتخابی دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سیکریٹری کلنٹن نے ستمبر 11 کی تقریبات میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کے لیے ڈیڑھ گھنٹے تک شمولیت اختیار کی۔
تقریب کے دوران ان کی طبعیت ناساز ہونے پر وہ وہاں سے اپنی بیٹی کے گھر چلی گئیں تاہم اب وہ بہتر محسوس کر رہی ہیں۔‘
نائن الیون کے حملوں کو 15 سال ہو گئے ہیں۔ القاعدہ کے عسکریت پسندوں نے چار مسافر طیارے اغوا کر کے انھیں دو کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر، ایک کو پینٹا گون سے ٹکرا دیا تھا جبکہ تیسرا پینسلوینیا کے میدان میں کر گر تباہ ہوا تھا۔ ان حملوں میں 2996 لوگ مارے گئے تھے۔