ہماچل پردیش (جیوڈیسک) حیدر آباد سے ہماچل پردیش میں تفریح کی غرض سے آئے طلباء دریائے بیاس میں ڈوب گئے تھے۔ ریسکیو اہلکار چار روز میں صرف 4 لاشیں نکالنے میں کامیاب ہوئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امدادی کارروائی میں سستی اور تاخیر کا سبب دریا کے پانی میں گندگی کا ہونا ہے جس کی وجہ سے غوطہ خوروں کو پانی میں کچھ صاف نظر نہیں آ رہا۔ واضع رہے کہ بھارتی کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع منڈی میں حیدر آباد سے تفریح کی غرض سے آنے والے 24 طلباء دریائے بیاس کے نزدیک فوٹو گرافی کر رہے تھے۔
لارجی بند سے اچانک پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے تمام طالبعلم بہہ گئے ہیں۔ دریائے بیاس میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کی وجہ سے امدادی کام میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس علاقے میں دریا میں طالب علموں کو تلاش کرنا بھی خطرے سے خالی نہیں ہے۔ پہاڑوں پر برف پگھلنے کی وجہ سے بیاس دریا کی سطح بھی کافی بڑھ گئی ہے۔