کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں ہندو برادری کے ساتھ ہونے والے مظالم، اغوا برائے تاوان اور عمر کوٹ میں دو ہندو تاجر وں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف پاکستان ہندو کونسل، انڈس سوشل فورم، ینگ ہندو پنچائیت پاکستان کی جانب سے عمر کوٹ سے کراچی پریس کلب تک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا۔ مظاہرین نے عمر کوٹ میں دو ہندو تاجر وں کے قتل کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم (جے آئی ٹی) اورہندو برادری کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی چھان بین کے لیے عدالتی کمیشن قائم کر نے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی ریلی کی قیادت پاکستان تحریک انصاف کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی لعل چند مالی کررہے تھے۔
ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ہندو برادی کے ساتھ ظلم بند کرنے کے نعرے درج تھے۔اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کے اقلیتی رکن قومی اسمبلی رمیش کمار، پاکستان ہندو کونسل کے صدر چیلا رام، فنکشنل لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی نند کمار ،پائلر کے کرامت علی، دلیپ کمار اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔لعل چند مالی نے کہا کہ تاجروں کے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے ۔ رمیش کمار نے کہا کہ سندھ میں 20 فیصد افراد ہندو برادی سے تعلق رکھتے ہیں جن کے ساتھ مسلسل ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
چیلا رام نے کہا کہ تاجر بھائیوں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سندھ اسمبلی میں احتجاج کیا جائے گا۔ دلیپ کمار نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ہمارے تحفظ کے لیے ابھی تک کوئی بل پیش نہیں کیا گیا، عمر کوٹ سے منتخب ہونے والے ارکان اسمبلی بھی اس مسئلے کو اسمبلی میں نہیں اٹھا رہے۔