ممبئی (جیوڈیسک) ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا کے آنجہانی رہنما بال ٹھا کرے کی مسلم دشمنی تو سب کے سامنے تھی لیکن اب اس کا بیٹا بھی مسلمانوں کے خلاف باپ کے نقش قدم پر چلنے لگا ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں اودے ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ ان کے والد بال ٹھاکرے اور ان کی جماعت نے کبھی یہ نہیں کہا کہ وہ اس ملک سے مسلمانوں کا صفایا کردیں گے، ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ مسلمانوں سمیت ہر اقلیت کو اس ملک کے قانون کو ماننے کے ساتھ اس عمل کرکے صرف اورصرف بھارتی بن کررہنا ہوگا، ہم ان مسلمانوں کے خلاف نہیں جو پرامن طریقے سے رہتے ہیں اور ملک کے قانون کو مانتے ہوئے کسی بھی قسم کےجھگڑے میں ملوث نہیں ہوتے۔
ادے ٹھاکرے نے کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کو ’’ہندوازم‘‘ کے فلسفے پر عمل کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان پر 2002 میں مسلم کش فسادات کی سرپرستی کا الزام لگایا جاتا ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ جب سے وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں ریاست میں کوئی ہندو مسلم فساد ہی نہیں ہوا۔