نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں اس ویلنٹائن ڈے پر اظہار محبت کرنے کا مطلب ہے۔ عمر بھر کی قید یعنی محبوب سے شادی۔ انتہاء پسند ہندو تنظیم مہاسبھا نے اعلان کیا ہے کہ ویلنٹائن ڈے پر مال، پارک، تاریخی عمارتوں یا دیگر عوامی جگہیں کہیں پر بھی محبت کا کُھلم کُھلا اظہار ہوا تو جوڑے کی زبردستی شادی کروا دی جائے گی۔
جوڑے کے انکار پر ان کے والدین سے رابطہ کیا جائے گا۔ تنظیم کے مطابق دہلی میں ان کی آٹھ ٹیمیں ویلنٹائن ڈے پر ”لو برڈز” کو پکڑنے کے لئےکام کریں گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں دائیں بازو کی انتہاء پسند تنظیم ہندو مہاسبھا کے قومی صدر چندرا پرکاش کاؤشک سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم محبت کے خلاف نہیں ہیں لیکن ہمارا یہ کہنا ہے کہ اگر کنوارے نوجوان ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں تو ہر حال میں اُن کی شادی ہو جانی چاہیے۔
واضع رہے کہ بھارت سمیت دنیا بھر کے نوجوانوں میں ویلنٹائن ڈے انتہائی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے جو ہر سال 14 فروری کو منایا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس دن کارڈز اور گلاب کی ریکارڈ فروخت ہوتی ہے۔