حیدرآباد (جیوڈیسک) حیدرآباد پریس کلب کے سامنے ہندو پنچایت کے احتجاجی مظاہرے کے شرکا ہاتھوں میں بینرز اُٹھائے مغوی لڑکیوں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے، اس موقع پر پہلاج کولہی ویرسی کولہی ودیگر مظاہرین کا کہنا تھا
کہ چند روز قبل دو ہندو نوجوان لڑکیوں کو اغواء کرکے ان کی شادی 70 سالہ بوڑھوں سے کروا دی گئی جو افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی مذہب زبردستی دوسرا مذہب اختیار کرنے کی اجازت نہیں دیتا، مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مغوی لڑکیوں کو بازیاب کراکر ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔