کراچی (جیوڈیسک) ملک کے سیاسی بلڈ پریشر کو جانچنے کا ایک طریقہ کراچی اسٹاک مارکیٹ کے ھنڈریڈ انڈیکس کا اتار چڑھاؤبھی ہے۔
منٹوں میں تیرہ سو پوائنٹس کا گرنا بتا رہا ہے کہ پریشر ہائی ہے۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس میں تیرہ سو نو پوائنٹس کی کمی ہوئی جو ایک روز میں ہونے والی سب سے بڑی کمی ہے۔
کاروبار کے لئے سیاسی استحکام ضروری ہے یہ نہ ہو تو سرمایہ کار محتاط ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی ولولہ انگیز تقریر کراچی شیئر بازار کو گرا گئی۔ کاروباری ہفتے کے پہلے سیشن میں ٹریڈنگ کا آغاز سات سو پوئنٹس کمی سے ہوا اور اگلے پانچ منٹوں میں ہنڈریڈ انڈیکس ہزار اور تیرہ سو پوئنٹس کم ہو کر اٹھائیس ہزار کی نفسیاتی حد سے سینتیس پوائنٹس کی دوری تک گر گیا۔
اس گراوٹ میں سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر کا حصہ ساٹھ فیصد سے زائد رہا لیکن پھر اس موقع پر خریداری سے انڈیکس تین سو پوئنٹس تک اٹھا۔ لیکن سیاسی عدم استحکام کا خوف سرمایہ کاروں پر طاری رہا اور انڈیکس پھر گرنا شروع ہو گیا۔
اسٹاک ماہرین و سرمایہ کاروں کا ماننا ہے کہ مارکیٹ کی موجودہ صورتحال چودہ اگست تک آزادی مارچ تک جاری رہے گی تاہم بیشتر کا ماننا ہے کہ اس کے بعد مارکیٹ واپسی کی راہ لے گی۔ تاہم یہ اندازے چودہ اگست کے بعد ملک میں سیاسی استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائے جا رہے ہیں۔