برسلز (پ۔ر) یورپ میں مقیم کشمیریوں نے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی ہالینڈ آمد پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے میں بڑی تعدادمیں لوگ شریک ہوئے جن میں اہم شخصیات اور سماجی اورانسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے بھی شامل تھے۔مظاہرے کا اہتمام میں کشمیر پیس کونسل ہالینڈ اورکشمیرکونسل یورپ نے ہالینڈ کے دارالحکومت دی ھیگ میں کیا۔مظاہرے کی قیادت کشمیرپیس کونسل ہالینڈ کے چیئرمین زیب خان اور چیئرمین کشمیرکونسل یورپ ( ای یو)علی رضاسید نے کی۔مظاہرین نے پلے کارڈزاوربینرزاٹھارکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیربھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے ۔اس موقع پرکشمیرپیس کونسل ہالینڈ کے چیئرمین زیب خان نے کہاکہ یہ مظاہرہ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام اوربھارت کے اندررہنے والے تمام مظلوم طبقات سے یکجہتی کااظہارہے ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت ایک عرصے سے کشمیریوں پر ظلم و ستم کررہاہے۔بھارت میں حکومتی ظلم وجبرسے اقلیتیں بھی محفوظ نہیں۔ ہم بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔کشمیریوں کی جدوجہدکو کوئی نہیں دباسکتا۔
چیئرمین کشمیرکونسل یورپ ( ای یو)علی رضاسید نے کہاکہ یہ مظاہرہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم اور بھارت کے اندر اقلتیوں اور دیگر مظلوم طبقات کے ساتھ حکومتی ظلم و زیادتی کے خلاف کیاگیا۔مودی کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت کا ٹریک ریکارڈاتنابھیانک ہے کہ اس کے برسراقتدارآنے سے اب تک انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں زورپر ہیں اوراس دوران بڑی تعدادمیں لوگوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کیاگیاہے۔بھارتی حکومت کارویہ دنیامیں قائم انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ بھارت خاص طورپر انسانی حقوق کے ان اصولوں کی خلاف وزری کررہاہے جن کو یورپ اوردیگر مہذب دنیا میں زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ یورپی یونین اور دیگر عالمی اداوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ بھارت کو انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کی کھلی چھٹی ہے اور ان سرگرمیوں کو حکومت کی سیاسی سرپرستی بھی حاصل ہے۔ اس صورتحال کا ذمہ دار سربراہ حکومت یعنی وزیراعظم ہوتاہے اور مہذب دنیاکو اس صورتحال کو ہرگزنظراندازنہیں کرنی چاہیے۔مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام آٹھ لاکھ بھارتی فوجیوں کی بندوق کے سائے تلے اجیرن اورمظلومانہ زندگی بسرکررہے ہیں۔ مقررین میں راجہ فاروق، راجہ لیاقت شفیق، سرداریاسر،چوہدری خالد جوشی اور سید سیفی قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں ندیم مہر، ہادی اور زین نمایاں تھے۔