کراچی (جیوڈیسک) ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے بینکوں کے کھاتوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکس کے ڈیپازٹس میں ایک سال کے دوران 12 فیصد اضافہ ہوا۔
مرکزی بینک کے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے 10 ماہ کے دوران بنکوں کے کھاتوں کا حجم 9 ہزار ارب روپے سے بھی تجاوز کر گیا ہے جبکہ اکتوبر 2014 میں بینکوں کے کھاتوں میں رکھی گئی رقوم کی مالیت 8 ہزار 200 ارب روپے تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے بعد بینکوں کےکھاتوں میں کمی کی افواہوں کو ان اعداد و شمار نے جھوٹا ثابت کردیا ہے۔ دوسری جانب بینکوں کی جانب سے قرضوں کی فراہمی میں ایک سال کے دوران 4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سرمایہ کاری گزشتہ 12 ماہ میں 27 فیصد بڑھ گئی۔
اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بینکوں کا رحجان حکومت کو قرضے دینے کی طرف زیادہ مائل ہے اس لیے یہ ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔