کراچی : مسلم لیگ سندھ کے صدر و پاکستان ریلیف فائونڈیشن کے چیئرمین حلیم عادل شیخ نے مٹھی کے گوٹھ دھبڑ چھا کے دورے کے موقع پر میڈیا اورخشک سالی سے متاثرہ عوام سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردیوں کی آمد میں کچھ دن باقی ہے حکومت تھر پارکو آفت زدہ قرار دیکر متاثرہ لوگوں کی مدد کرے، انڈیا کے راجستان میں 15اگست تک بارشیں نہ ہو تو اسے آفت زدہ قرار دے دیا جاتا ہے میں نے 2012 میں 19اگست کو اسے آفت زدہ قرار دے دیدیا تھا۔عید کے روز کالے کپڑے اس لیے پہنے کہ تھر کی 13لاکھ عوام نے عید نہیں منائی لوگوں کے گھروں میں فاقے ہیں بھوک ہے پیاس ہے بیماریاں ہیں ایسے میں یہ لوگ عید کس طرح مناسکتے ہیں ۔حلیم عادل شیخ نے مٹھی کے متاثرہ دیہات دھبڑچھا سمیت گوٹھ قبولجوتڑ، کاٹھیو، مونگیو، موڑاسیو میں لوگوں سے گھر گھر جاکر ملاقاتیں کی اور رات گئے لوگوں میں مہینے بھر کا راشن ،واٹر کولر ،مچھر دانیاں اور بچوں کے غذائی پیکٹس تقسیم کیئے۔
واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ نے عید کے دون تھر کے متاثرین کے ساتھ گزارنے کا کہا تھا جس میں انہوں نے تھر کے دشوار گزار علاقوں میں 20قربانی کے جانور قربان کیئے ۔انہوں نے مٹھی کے گوٹھ موڑاسیو میں بھی میڈیا سے بات چیت کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ کو اس وقت پتہ چلتا ہے جب پانی سر سے گزر جاتا ہے ۔حکومت اس بات کا انتظارنہ کرے کہ گزشتہ برس کی طرح اس بار بھی ساڈھے تین سو بچوں کی ہلاکتیں ہوجائیں تو ہم کچھ کریں ۔ تھر کے لوگوں کے پاس پینے کا پانی ختم ہوچکا ہے TMA تھرپارکر میں پانی کے نام پر کروڑوں روپے ہڑپ کرچکا ہے ۔جبکہ سندھ حکومت نے 150مقامات پر بے نظیر دسترخوان کے نام پر عوام کو بے وقوف بنایا،ڈاکٹروں کی تنخواہیں دگنی کرنا سب جھوٹ ثابت ہوا اور زکواة اور یگر فنڈز میں کروڑوں روپے کا گھپلہ کیا گیا، جبکہ غذائی قلت سے مرنے والے بچوں کے ورثاء کے لیے اعلان کردہ دو دو لاکھ دینے کا وعدہ بھی ابھی تک وفا نہیں ہوا ہے ۔ حکومت نے دوکلو گندم کی بوری پر سندھ کی عوام کو ٹرخا دیا ہے جبکہ یہ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اس کے لیے لونگ ٹائم پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ۔ تھر پار کر میںپانی ختم ہوچکا ہے آر او پلانٹس لگانے کے نام پر بھی عوام سے جھوٹ بولا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے قدرتی آفات قدرت کی طرف سے آتی ہے مگر اس کا یہ مقصد نہیں کہ اس آفت میں عوام کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا جائے سندھ کے حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہ بیٹھے بلکہ عوام کی خدمت کرنے کے لیئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ تھر کی ساڑھے تیرہ لاکھ عوام کے پاس تقریباً ستر لاکھ مویشی ہیں جن میں سے 80فیصد ہجرت کرگئے ہیں یہ لوگ کسمپرسی کی حالت اور بیمار جانوروں کو اونے پونے داموں پر بیچنے پر مجبور ہیں جو بکر ی 8ہزار کی تھی وہ 2ہزار میں بیچ رہے ہیں اور جو جانور 70ہزار مالیت کا بیچا جاسکتا تھا اسے یہ مجبور لوگ 15ہزار میں بیچ کر گزارہ کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا میں ہمیشہ سچ بولتا ہو ں جسے سن کر سندھ کے وڈیروں کے جلن محسوس ہوتی ہے ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ مسلم لیگ کے مقامی رہنما غلام مصطفی لونڈ ،اسحاق قائم خانی ،عبدالرزاق لونڈ ،عبدالسلام لونڈ،یوتھ ونگ کراچی کے صدر مرزا عظیم بیگ جاویداعوان اور حیدر آباد کے رہنما خادم ترک بھی موجود تھے۔