ڈیرہ غازیخان (ریاض جاذب سے) چھٹیوں کے بعد پہلے روز ہی گورنمنٹ بوئز ہائی سکول نمبر 1 کے طلبہ کا شدید احتجاج کلاسوں کا بائیکاٹ سٹاف نے بھی تدریسی عمل میں حصہ نہ لیا سکول کو دانش سکول اتھارٹی کے تحت کرنے کے خلاف طالب علموں کا احتجاج روڈ بلاک کردی کمشنر آفس کے باہر مظاہرہ سکول کی سابقہ حیثیت کے بحال کرنے کا مطالبہ۔ مذکورہ سکول ڈیرہ غازیخان کا ایک تاریخی تعلیمی ادارہ ہے۔
نئے شہر کے قیام کے ساتھ ہی1910 میں یہ سکول قائم ہوا تھاسابق صدور اور گورنر زکے علاوہ سیاست ،ادب کھیل سمیت تمام شعبوں میں بڑی قدآور شخصیات نے اس سکول سے تعلیم حاصل کرچکے ہیں موجودہ تعلیمی سال میں یہاں چار ہزار کے قریب بچوں کا داخلہ ہے جنوبی پنجاب کا ایک بڑاسکول ہے جسے گورنمنٹ نے ایک فیصلہ کے تحت اس کو دانش سکول اتھارٹی کے تحت کردیا ہے جس کے خلاف طلبہ سمیت والدین اور سول سوسائٹی سراپا احتجاج ہے۔
مطالبہ کررہی ہے کہ سکول کی سابقہ حیثیت کو بحال کیا جائے گذشتہ روز جب گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد سکول کھلا تو طالب علموں کی ایک بڑی تعداد نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور اس دوران ششماہی ٹسٹ کے سلسلے میں پیپر بھی نہ لیا جاسکا۔پنجاب ٹیچریونین کے زیر اہتمام سکول کے سٹاف نے بھی سکول کے اندر دھرنہ دے کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا مکمل طور پر تدریسی عمل کا بائیکاٹ کیا۔
طالب علموں کی بڑی تعداد نے سکول سے باہر نکل کر جیل روڈ بلاک کردی اور ٹائر جلائے بعدازاں وہ اوٹ ایجنسی چوک سے ہوتے ہوئے کچہری چوک پر آگئے جہاں انہوں نے حکومتی فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی احتجاجی طلبہ سیدھے کمشنر آفس کے باہر جمع ہوگئے اور سامنے والی روڈ سڑک بلاک کردی طلبہ کچھ دیر تک نعرے بازی کرتے مگر اس دوران کوئی انتظامی افسر نہ آیا تقریباً آدھا گھنٹہ کے بعد خود ہی منتشر ہو گئے۔